Muslim:
The Book of Mosques and Places of Prayer
(Chapter: The times of the five prayers)
مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
611.
امام مالک نے ابن شہاب زہری سے روایت کیا کہ ایک دن عمر بن عبدالعزیز نے نماز میں تأخیر کر دی تو عروہ بن زبیر ان کے پاس آئے اور انھیں بتایا کہ مغیر ہ بن شعبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ایک دن نماز دیر سے پڑھی اس وقت وہ کوفہ میں تھے ابو مسعود انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ ان کے پاس آئے اور کہا: مغیرہ!یہ کیا ہے؟ کیا آپ کو پتہ نہیں کہ جبریل علیہ السلام اترے تھے، انھوں نے نماز پڑھائی تو رسول اللہ ﷺ نے (ان کے ساتھ) نماز پڑھی، پھر انھوں نے نماز پڑھی تو رسول اللہ ﷺ نے نماز پڑھی، پھر انہوں نے نماز پڑھی اور رسول اللہ ﷺ نے (ان کے ساتھ) نماز پڑھی، پھر انھوں نے نماز پڑھی تو رسو ل اللہ ﷺ نے (ان کے ساتھ)نماز پڑھی ، پھر (جبریل علیہ السلام نے )کہا: مجھے اس کا حکم دیا گیا ہے ۔ تو عمر نے عروہ سے کہا: عروہ! دیکھ لو، کیا کہہ رہے ہو؟ کیا جبریل ؑ نے خود (آ کر) رسول اللہ ﷺ کے لیے (ہر) نماز کا وقت متعین کیا تھا؟ تو عروہ نے کہا بشر بن ابی مسعود اپنے والد سے ایسے ہی بیان کرتے تھے ۔
امام مسلم کتاب الصلاۃ میں اذان اقامت اور بنیادی ارکانِ صلاۃ کے حوالے سے روایات لائے ہیں۔ مساجد اور نماز سے متعلقہ ایسے مسائل جو براہ راست ارکانِ نماز کی ادائیگی کا حصہ نہیں نماز سے متعلق ہیں انھیں امام مسلم نے کتاب المساجد میں ذکر کیا ہے مثلاً:قبلۂ اول اور اس کی تبدیلی نماز کے دوران میں بچوں کو اٹھانا‘ضروری حرکات جن کی اجازت ہے نماز میں سجدے کی جگہ کو صاف یا برابر کرنا ‘ کھانے کی موجودگی میں نماز پڑھنا‘بدبو دار چیزیں کھا کر آنا‘وقار سے چلتے ہوئے نماز کے لیے آنا‘بعض دعائیں جو مستحب ہیں حتی کہ اوقات نماز کو بھی امام مسلم نے کتاب المساجد میں صحیح احادیث کے ذریعے سے واضح کیا ہے۔ یہ ایک مفصل اور جامع حصہ ہے جو انتہائی ضروری عنوانات پر مشتمل ہے اور کتاب الصلاۃ سے زیادہ طویل ہے۔
امام مالک نے ابن شہاب زہری سے روایت کیا کہ ایک دن عمر بن عبدالعزیز نے نماز میں تأخیر کر دی تو عروہ بن زبیر ان کے پاس آئے اور انھیں بتایا کہ مغیر ہ بن شعبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ایک دن نماز دیر سے پڑھی اس وقت وہ کوفہ میں تھے ابو مسعود انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ ان کے پاس آئے اور کہا: مغیرہ!یہ کیا ہے؟ کیا آپ کو پتہ نہیں کہ جبریل علیہ السلام اترے تھے، انھوں نے نماز پڑھائی تو رسول اللہ ﷺ نے (ان کے ساتھ) نماز پڑھی، پھر انھوں نے نماز پڑھی تو رسول اللہ ﷺ نے نماز پڑھی، پھر انہوں نے نماز پڑھی اور رسول اللہ ﷺ نے (ان کے ساتھ) نماز پڑھی، پھر انھوں نے نماز پڑھی تو رسو ل اللہ ﷺ نے (ان کے ساتھ)نماز پڑھی ، پھر (جبریل علیہ السلام نے )کہا: مجھے اس کا حکم دیا گیا ہے ۔ تو عمر نے عروہ سے کہا: عروہ! دیکھ لو، کیا کہہ رہے ہو؟ کیا جبریل ؑ نے خود (آ کر) رسول اللہ ﷺ کے لیے (ہر) نماز کا وقت متعین کیا تھا؟ تو عروہ نے کہا بشر بن ابی مسعود اپنے والد سے ایسے ہی بیان کرتے تھے ۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
امام ابن شہاب رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ ایک دن عمر بن عبدالعزیز نے نماز مؤخر کر دی (دیر سے پڑھی) تو ان کے پاس عروہ بن زبیر حاضر ہوئے اور انہیں بتایا، مغیرہ بن شعبہ نے ایک دن کوفہ میں نماز دیر سے پڑھی تو ان کے پاس ابو مسعود انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ تشریف لائے اور پوچھا یہ کیا کیا؟ اے مغیرہ! کیا تمہیں علم نہیں ہے جبریل اترے اور نماز پڑھائی اور رسول اللہ ﷺ نے نماز (اس کے ساتھ) پڑھی، پھر اس نے نماز پڑھی تو رسول اللہ ﷺ نے نماز پڑھی پھر اس نے نماز پڑھی اور رسول اللہ ﷺ نے نماز پڑھی، پھر اس نے نماز پڑھی تو رسول اللہ ﷺ نے نماز پڑھی، پھر اس نے نماز پڑھی تو رسول اللہ ﷺ نے نماز پڑھی، پھر جبریل نے کہا، آپ کو اس کا حکم دیا گیا ہے ۔ تو عمر نے عروہ سے کہا اے عروہ! سوچو کیا بیان کر رہے ہو، کیا رسول اللہ ﷺ کو نماز کے اوقات جبریل ؑ نے سکھائے تھے؟ تو عروہ نے کہا بشیر بن ابی مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے باپ سے ایسے ہی بیان کرتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل
ابومسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت سے اوقات نماز کی اہمیت کا پتہ چلتا ہے کہ ان کی تعلیم دینے کے لیے اللہ تعالیٰ نے خصوصی طور پر جبریل امین کو اتارا تھا اور اس نے ان اوقات میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز پڑھائی تھی تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اوقات کی ابتدا اور انتہا کو پوری طرح سمجھ لیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Ibn Shibab reported: Umar bin 'Abdul 'Aziz one day deferred the prayer. 'Urwa bin Zubair came to him and informed him that one day as Mughira bin Shu'bah was in Kufa (as its governor), he deferred the prayer, Abu Mas'ud al-Ansari came to him and said: What is this, O Mughira? Did you know that it was Gabriel (ؑ) who came and said prayer and (then) the Messenger of Allah (ﷺ) said the prayer (along with him), then ( Gabriel (ؑ)) prayed and the Messenger of Allah (ﷺ) also prayed, then ( Gabriel (ؑ)) prayed and the Messenger of Allah (ﷺ) also prayed, then ( Gabriel (ؑ)) prayed and the Messenger of Allah (ﷺ) prayed (along with him). then Gabriel (ؑ) prayed and the Messenger of Allah (ﷺ) also prayed (along with him) and then said: This is how I have been ordered to do. 'Umar (b. 'Abdul 'Aziz) said. O 'Urwa be mindful of what you are saying that Gabriel (ؑ) (peace be upon him) taught the Messenger of Allah (ﷺ) the times of prayer. Upon this 'Urwa said: This is how Bashir bin Abu Mas'ud narrated on the authority of his father and (also said): 'A'isha?, the wife of the Apostle (ﷺ) . narrated it to me that the Messenger of Allah (ﷺ) used to say the afternoon prayer, when the light of the sun was there in her apartment before it went out (of it).