Muslim:
The Book of Prayer - Travellers
(Chapter: The travelers’ prayer and shortening it)
مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
692.
عبدالرحمان بن مہدی، نے حدیث بیان کی کہا: ہمیں شعبہ نے یزید بن خمیر سے حدیث سنائی۔ انہوں نے حبیب بن عبید سے انھوں نے جبیر بن نفیر سے روایت کیا، انھوں نے کہا: میں شرحبیل بن سمط (الکندی) کی معیت میں ایک بستی کو گیا جو سترہ یا اٹھارہ میل کے فاصلے پر تھی تو انھوں نے دو رکعت نماز پڑھی، میں نے ان سے پوچھا، انھوں نے جواب دیا: میں نے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ذوالحلیفہ میں دو رکعت پڑھتے دیکھا ہے، تو میں نے ان (حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ) سے پوچھا، انھوں نے جواب دیا: میں اسی طرح کرتا ہوں جس طرح میں نے رسول اللہ ﷺ کو کرتے دیکھا ہے۔
صحیح مسلم کی کتابوں اور ابواب کے عنوان امام مسلمؒ کے اپنے نہیں۔انہوں نے سنن کی ایک عمدہ ترتیب سے احادیث بیان کی ہیں،کتابوں اور ابواب کی تقسیم بعد میں کی گئی فرض نمازوں کے متعدد مسائل پر احادیث لانے کے بعد یہاں امام مسلمؒ نے سفر کی نماز اور متعلقہ مسائل ،مثلاً ،قصر،اور سفر کے علاوہ نمازیں جمع کرنے ،سفر کے دوران میں نوافل اور دیگر سہولتوں کے بارے میں احادیث لائے ہیں۔امام نوویؒ نے یہاں اس حوالے سے کتاب صلاۃ المسافرین وقصرھا کا عنوان باندھ دیا ہے۔ان مسائل کے بعد امام مسلم ؒ نے امام کی اقتداء اور اس کے بعد نفل نمازوں کے حوالے سے احادیث بیان کی ہیں۔آخر میں بڑا حصہ رات کےنوافل۔(تہجد) سے متعلق مسائل کے لئے وقف کیا ہے۔ان سب کے عنوان ابواب کی صورت میں ہیں۔ا س سے پتہ چلتا ہے کہ کتاب صلااۃ المسافرین وقصرھا مستقل کتاب نہیں بلکہ ذیلی کتاب ہے۔اصل کتاب صلاۃ ہی ہے جو اس ذیلی کتاب ہے کے ختم ہونے کے بہت بعد اختتام پزیر ہوتی ہے۔یہ وجہ ہے کہ بعض متاخرین نے اپنی شروح میں اس زیلی کتاب کو اصل کتاب الصلاۃ میں ہی ضم کردیا ہے۔
کتاب الصلاۃ کے اس حصے میں ان سہولتوں کا ذکر ہے۔جو اللہ کی طرف سے پہلے حالت جنگ میں عطا کی گئیں اور بعد میں ان کو تمام مسافروں کےلئے تمام کردیا گیا۔تحیۃ المسجد،چاشت کی نماز ،فرض نمازوں کے ساتھ ادا کئے جانے والے نوافل کے علاوہ رات کی نماز میں ر ب تعالیٰ کے ساتھ مناجات کی لذتوں،ان گھڑیوں میں مناجات کرنے والے بندوں کے لئے اللہ کے قرب اور اس کی بے پناہ رحمت ومغفرت کے دروازے کھل جانے اور رسول اللہ ﷺ کی خوبصورت دعاؤں کا روح پرورتذکرہ،پڑھنے والے کے ایمان میں اضافہ کردیتا ہے۔
عبدالرحمان بن مہدی، نے حدیث بیان کی کہا: ہمیں شعبہ نے یزید بن خمیر سے حدیث سنائی۔ انہوں نے حبیب بن عبید سے انھوں نے جبیر بن نفیر سے روایت کیا، انھوں نے کہا: میں شرحبیل بن سمط (الکندی) کی معیت میں ایک بستی کو گیا جو سترہ یا اٹھارہ میل کے فاصلے پر تھی تو انھوں نے دو رکعت نماز پڑھی، میں نے ان سے پوچھا، انھوں نے جواب دیا: میں نے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ذوالحلیفہ میں دو رکعت پڑھتے دیکھا ہے، تو میں نے ان (حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ) سے پوچھا، انھوں نے جواب دیا: میں اسی طرح کرتا ہوں جس طرح میں نے رسول اللہ ﷺ کو کرتے دیکھا ہے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
جبیر بن نفیر بیان کرتے ہیں کہ میں شرحبیل بن سمط کی معیت میں ایک بستی میں گیا جو سترہ یا اٹھارہ میل کے فاصہ پر تھی تو انہوں نے نماز دو رکعت ادا کی تو میں نے ان سے پوچھا، انہوں نے جواب دیا ۔ میں نے عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ذوالحلیفہ میں دو رکعت پڑھتے دیکھا تو میں نے ان سے پوچھا۔ انہوں نے جواب دیا: میں ویسے ہی کرتا ہوں جیسا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو کرتے دیکھا ہے۔
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل
یہ بات اوپر گزر چکی ہے کہ ذوالحلیفہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا منتہائے سفر نہیں تھا کہ آپﷺ اس سے آگے نہ گئے ہوں۔ دوران سفر مختلف اوقات میں آپﷺ نے وہاں عارضی طور پر قیام فرمایا اور نماز قصرادا کی کیونکہ آپﷺ مسافر تھے اور مسافر آتے جاتے وقت آبادی سے باہر قصر کر سکتا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Jubair bin Nufair reported: I went along with Shurahbil bin al-Simt to a village which was situated at a distance of seventeen or eighteen miles, and he said only two rak'ahs of prayer. I said to him (about it) and he said: I saw 'Umar observing two rak'ahs at Dhu'l-Hulaifa and I (too) said to him (about it) and he said: I am doing the same as I saw the Messenger of Allah (ﷺ) doing. (This hadith has been transmitted by Shu'bah with the same chain of narrators and it is narrated from Simt, and the name of Shurahbil has not been mentioned, and he said that he had gone to a place called Dumin, situated at a distance of eighteen miles from Hims.)