تشریح:
فوائد و مسائل:
1۔ کسی شخص نے حج کے موقع پر حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس حاضر ہو کر کہا کہ پچھلے سال حج کے موقع پر میں نے آپ کے پیچھے دو رکعتیں پڑھی تھیں، تب سے آج تک میں نماز میں دو رکعتیں ہی پڑھتا ہوں۔ اس پرحضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو احساس ہوا کہ حج پر آنے والے بہت سے لوگ آ کر جس طرح سفرمیں یہاں نماز پڑھائی جاتی ہے اس کو نماز کا مستقل طریقہ سمجھ لیتے ہیں، اس لیے انہوں نے منیٰ میں پوری نماز پڑھانی شروع کر دی تھی۔ ( فتح الباري:737/2)