Muslim:
The Book of Prayer - Travellers
(Chapter: What to say when entering the masjid)
مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
713.
یحییٰ بن یحییٰ نے کہا: ہمیں سلمان بن بلال نے ربعیہ بن عبدالرحمان سے خبر دی، انھوں نے عبدالملک بن سعید سے، اور انھوں نے حضرت ابو حمید رضی اللہ تعالیٰ عنہ۔ یا حضرت ابو اسید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی شخص مسجد میں داخل ہو تو کہے: (اللَّهُمَّ افْتَحْ لِي أَبْوَابَ رَحْمَتِكَ) اے اللہ! میرے لئے اپنی رحمت کے دروازے کھول دے۔ اور جب مسجد سے نکلے تو کہے (اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ مِنْ فَضْلِكَ) اے اللہ! میں تجھ سے تیرے فضل کا سوال کرتا ہوں۔‘‘ امام مسلم رحمۃ اللہ علیہ نے کہا: میں نے یحییٰ بن یحییٰ سے سنا، وہ کہتے تھے، میں نے یہ حدیث سلیمان بن بلال کی کتاب سے لکھی ہے، انھوں نے کہا: مجھے یہ خبر پہنچی ہے کہ یحییٰ حمانی شک کے بغیر)’’وأبي أسيد اور ابو اسید‘‘ سے کہتے تھے۔
صحیح مسلم کی کتابوں اور ابواب کے عنوان امام مسلمؒ کے اپنے نہیں۔انہوں نے سنن کی ایک عمدہ ترتیب سے احادیث بیان کی ہیں،کتابوں اور ابواب کی تقسیم بعد میں کی گئی فرض نمازوں کے متعدد مسائل پر احادیث لانے کے بعد یہاں امام مسلمؒ نے سفر کی نماز اور متعلقہ مسائل ،مثلاً ،قصر،اور سفر کے علاوہ نمازیں جمع کرنے ،سفر کے دوران میں نوافل اور دیگر سہولتوں کے بارے میں احادیث لائے ہیں۔امام نوویؒ نے یہاں اس حوالے سے کتاب صلاۃ المسافرین وقصرھا کا عنوان باندھ دیا ہے۔ان مسائل کے بعد امام مسلم ؒ نے امام کی اقتداء اور اس کے بعد نفل نمازوں کے حوالے سے احادیث بیان کی ہیں۔آخر میں بڑا حصہ رات کےنوافل۔(تہجد) سے متعلق مسائل کے لئے وقف کیا ہے۔ان سب کے عنوان ابواب کی صورت میں ہیں۔ا س سے پتہ چلتا ہے کہ کتاب صلااۃ المسافرین وقصرھا مستقل کتاب نہیں بلکہ ذیلی کتاب ہے۔اصل کتاب صلاۃ ہی ہے جو اس ذیلی کتاب ہے کے ختم ہونے کے بہت بعد اختتام پزیر ہوتی ہے۔یہ وجہ ہے کہ بعض متاخرین نے اپنی شروح میں اس زیلی کتاب کو اصل کتاب الصلاۃ میں ہی ضم کردیا ہے۔
کتاب الصلاۃ کے اس حصے میں ان سہولتوں کا ذکر ہے۔جو اللہ کی طرف سے پہلے حالت جنگ میں عطا کی گئیں اور بعد میں ان کو تمام مسافروں کےلئے تمام کردیا گیا۔تحیۃ المسجد،چاشت کی نماز ،فرض نمازوں کے ساتھ ادا کئے جانے والے نوافل کے علاوہ رات کی نماز میں ر ب تعالیٰ کے ساتھ مناجات کی لذتوں،ان گھڑیوں میں مناجات کرنے والے بندوں کے لئے اللہ کے قرب اور اس کی بے پناہ رحمت ومغفرت کے دروازے کھل جانے اور رسول اللہ ﷺ کی خوبصورت دعاؤں کا روح پرورتذکرہ،پڑھنے والے کے ایمان میں اضافہ کردیتا ہے۔
یحییٰ بن یحییٰ نے کہا: ہمیں سلمان بن بلال نے ربعیہ بن عبدالرحمان سے خبر دی، انھوں نے عبدالملک بن سعید سے، اور انھوں نے حضرت ابو حمید رضی اللہ تعالیٰ عنہ۔ یا حضرت ابو اسید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی شخص مسجد میں داخل ہو تو کہے: (اللَّهُمَّ افْتَحْ لِي أَبْوَابَ رَحْمَتِكَ) اے اللہ! میرے لئے اپنی رحمت کے دروازے کھول دے۔ اور جب مسجد سے نکلے تو کہے (اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ مِنْ فَضْلِكَ) اے اللہ! میں تجھ سے تیرے فضل کا سوال کرتا ہوں۔‘‘ امام مسلم رحمۃ اللہ علیہ نے کہا: میں نے یحییٰ بن یحییٰ سے سنا، وہ کہتے تھے، میں نے یہ حدیث سلیمان بن بلال کی کتاب سے لکھی ہے، انھوں نے کہا: مجھے یہ خبر پہنچی ہے کہ یحییٰ حمانی شک کے بغیر)’’وأبي أسيد اور ابو اسید‘‘ سے کہتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
حضرت ابو حمید رضی اللہ تعالیٰ عنہ یا ابواسید رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی شخص مسجد میں داخل ہو تو کہے (اللَّهُمَّ افْتَحْ لِي أَبْوَابَ رَحْمَتِكَ) اے اللہ! میرے لئے اپنی رحمت کے دروازے کھول دے۔ اور جب مسجد سے نکلے تو کہے (اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ مِنْ فَضْلِكَ) اے اللہ! میں تجھ سے تیرے فضل کا سوال کرتا ہوں۔‘‘ امام مسلم رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں میں نے یحییٰ سے سنا وہ کہہ رہے تھے میں نے یہ حدیث سلیمان بن بلال کی کتاب سے لکھی اور مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ یحی الحمانی اور ابو اسید کہتے تھے یعنی اَوْ کی بجائے وَ کہتے تھے گویا یہ دونوں سے مروی ہے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Abu Usaid reported that the Messenger of Allah (ﷺ) said: When any one of you enters the mosque, he should say: "O Allah! open for me the doors of Thy Mercy" ; and when he steps out he should say: 'O Allah! I beg of Thee Thy Grace." (Imam Muslim said: I heard Yahya saying: I transcribed this hadith from the compilation of Sulaiman bin Bilal (RA) ).