باب: سورہ فاتحہ اور سورہ بقرہ پڑھنے کی آخری آیات کی فضیلت اور سورہ بقرہ کی آخری دو آیتیں پڑھنے کی
)
Muslim:
Chapter: The book of the virtues of the Qur’an etc
(Chapter: The virtue of al-Fatihah and the closing verse of Surat al-Baqarah; and the encouragement to recite the two verses at the end of Surat al-Baqarah)
مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
807.
زہیر نے کہا: ہم سے منصور نے حدیث بیان کی، انھوں نے ابراہیم سے اور انھوں نے عبدالرحمٰن بن یزید سے ر وایت کی، انھوں نے کہا: میں بیت اللہ کے پاس حضرت ابو مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ملا تو میں نے کہا: مجھے آپ کے حوالے سے سورہ بقرہ کی دو آیتوں کے بارے میں حدیث پہنچی ہے۔ تو انھوں نے کہا: ہاں، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تھا: ’’سورہ بقرہ کی آخری دو آیتیں، جو شخص رات میں انھیں پڑھے گا وہ اس کے لئے کافی ہوں گی۔‘‘
یہ کتاب بھی در حقیقت کتاب الصلاۃ ہی کا تسلسل ہے قرآن مجید کی تلا وت نماز کے اہم ترین ارکان میں سے ہے اس کتاب نے دنیا میں سب سے بڑی اور سب سے مثبت تبدیلی پیدا کی ۔اس کی تعلیمات سے صرف ماننے والوں نے فائدہ نہیں اٹھا یا نہ ماننے والوں کی زندگیاں بھی اس کی بنا پر بدل گئیں ۔یہ کتاب مجموعی طور پر بنی نوع انسان کے افکار میں مثبت تبدیلی ،رحمت ،شفقت ،مواسات، انصاف اور رحمد لی کے جذبات میں اضافے کا باعث بنی ۔یہ کتاب اس کا ئنات کی سب سے عظیم اور سب سے اہم سچائیوں کو واشگاف کرتی ہے ماننے والوں کے لیے اس کی برکات ،عبادت کے دوران میں عروج پر پہنچ جاتی ہیں اس کے ذریعے سے انسانی شخصیت ارتقاء کے عظیم مراحل طے کرتی ہے اس کی دو تین آیتیں تلاوت کرنے کا اجرو ثواب ہی انسان کے وہم و گمان سے زیادہ ہے ۔اس کی رحمتیں اور برکتیں ہر ایک کے لیے عام ہیں اس بات کا خاص اہتمام کیا گیا ہے کہ اسے ہر کو ئی پڑھ سکے۔ جس طرح کو ئی پڑھ سکتا ہے وہی باعث فضیلت ہے۔ یہ کتاب اُمیوں (ان پڑھوں ) میں نازل ہوئی ایک اُمی بھی اسے یاد کرسکتا ہے اس کی تلاوت کرسکتا ہے ۔تھوڑی کوشش کرے تو اسے سمجھ سکتا ہے اور سمجھ لے اور اپنالے تو دانا ترین انسانوں میں شامل ہو جا تا ہے اس کی تلاوت میں جو جمال اور سماعت میں جو لذت ہے اسکی دوسری کو ئی مثال موجود نہیں ۔
امام مسلمؒ نے قرآن مجید کے حفظ اس کی فضیلت اس کے حوالے سے بات کرنے کے آداب خوبصورت آواز میں تلاوت کرنے اس کے سننے کے آداب ،نماز میں اس کی قراءت چھوٹی اور بڑی سورتوں کی تلاوت کے فضائل مختلف لہجوں میں قرآن کے نزول کے حوالے سے احادیث مبارکہ ذکر کی ہیں ۔ اسی کتاب میں امام مسلمؒ نے اپنی خصوصی ترتیب کے تحت نماز کے ممنوعہ اوقات اور بعض نوافل کے استحباب کی روایتیں بھی بیان کی ہیں ۔
زہیر نے کہا: ہم سے منصور نے حدیث بیان کی، انھوں نے ابراہیم سے اور انھوں نے عبدالرحمٰن بن یزید سے ر وایت کی، انھوں نے کہا: میں بیت اللہ کے پاس حضرت ابو مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ملا تو میں نے کہا: مجھے آپ کے حوالے سے سورہ بقرہ کی دو آیتوں کے بارے میں حدیث پہنچی ہے۔ تو انھوں نے کہا: ہاں، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تھا: ’’سورہ بقرہ کی آخری دو آیتیں، جو شخص رات میں انھیں پڑھے گا وہ اس کے لئے کافی ہوں گی۔‘‘
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبدالرحمان بن یزید بیان کرتے ہیں، بیت اللہ کے پاس میری ملاقات حضرت ابو مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ہوئی تو میں نے کہا: مجھے آپ کی بیان کردہ، سورہ بقرہ کی دو آیتوں کے بارے میں حدیث پہنچی ہے تو انھوں نے کہا: ہاں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا: ’’سورہ بقرہ کی آخری دو آیتیں، جو شخص ان کو رات کو پڑھ لے گا، وہ اس کے لئے کافی ہوں گی۔‘‘
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل
سورۃ بقرہ کی آخری دو آیات سے مراد ﴿آمَنَ الرَّسُولُ﴾ سے لے کر خاتم سورۃ مراد ہے اور(کَفَتَاہُ) کا مقصد ہے وہ رات کے قیام سے کفایت کریں گی۔ شیطان کے شرو فساد سے اس کی حفاظت کریں گی، اور ہر قسم کی آفتوں اور مصائب سے تحفظ فراہم کریں گی، ان کا اجرو ثواب انسان کے لیے کافی ہو گا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
'Abdul Rahman bin Yazid reported: I met Abu Mas'ud near the House (Ka’bah) and said to him: A hadith has been conveyed to me on your authority about the two (concluding verses of Surah al-Baqarah. He said: Yes. The Messenger of Allah (ﷺ) (in fact) said: Anyone who recites the two verses at the end of Surah al-Baqarah at night, they would suffice for him.