باب: سورہ فاتحہ اور سورہ بقرہ پڑھنے کی آخری آیات کی فضیلت اور سورہ بقرہ کی آخری دو آیتیں پڑھنے کی
)
Muslim:
Chapter: The book of the virtues of the Qur’an etc
(Chapter: The virtue of al-Fatihah and the closing verse of Surat al-Baqarah; and the encouragement to recite the two verses at the end of Surat al-Baqarah)
مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
808.
علی بن مسہر نے اعمش سے روایت کی، انھوں نے ابراہیم سے، انھوں نے عبدالرحمان بن یزید سے، انھوں نے علقمہ بن قیس سے اور انھوں نے حضرت ابو مسعود انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جس نے رات کے وقت سورہ بقرہ کی یہ آخری دو آیات پڑھیں وہ اس کے لئے کافی ہوں گی۔‘‘ عبدالرحمان نے کہا: میں خود ابومسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ملا، وہ بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے، میں نے ان سے پوچھا تو انھوں نے مجھے یہ روایت (براہ راست) نبی اکرم ﷺ سے سنائی۔
یہ کتاب بھی در حقیقت کتاب الصلاۃ ہی کا تسلسل ہے قرآن مجید کی تلا وت نماز کے اہم ترین ارکان میں سے ہے اس کتاب نے دنیا میں سب سے بڑی اور سب سے مثبت تبدیلی پیدا کی ۔اس کی تعلیمات سے صرف ماننے والوں نے فائدہ نہیں اٹھا یا نہ ماننے والوں کی زندگیاں بھی اس کی بنا پر بدل گئیں ۔یہ کتاب مجموعی طور پر بنی نوع انسان کے افکار میں مثبت تبدیلی ،رحمت ،شفقت ،مواسات، انصاف اور رحمد لی کے جذبات میں اضافے کا باعث بنی ۔یہ کتاب اس کا ئنات کی سب سے عظیم اور سب سے اہم سچائیوں کو واشگاف کرتی ہے ماننے والوں کے لیے اس کی برکات ،عبادت کے دوران میں عروج پر پہنچ جاتی ہیں اس کے ذریعے سے انسانی شخصیت ارتقاء کے عظیم مراحل طے کرتی ہے اس کی دو تین آیتیں تلاوت کرنے کا اجرو ثواب ہی انسان کے وہم و گمان سے زیادہ ہے ۔اس کی رحمتیں اور برکتیں ہر ایک کے لیے عام ہیں اس بات کا خاص اہتمام کیا گیا ہے کہ اسے ہر کو ئی پڑھ سکے۔ جس طرح کو ئی پڑھ سکتا ہے وہی باعث فضیلت ہے۔ یہ کتاب اُمیوں (ان پڑھوں ) میں نازل ہوئی ایک اُمی بھی اسے یاد کرسکتا ہے اس کی تلاوت کرسکتا ہے ۔تھوڑی کوشش کرے تو اسے سمجھ سکتا ہے اور سمجھ لے اور اپنالے تو دانا ترین انسانوں میں شامل ہو جا تا ہے اس کی تلاوت میں جو جمال اور سماعت میں جو لذت ہے اسکی دوسری کو ئی مثال موجود نہیں ۔
امام مسلمؒ نے قرآن مجید کے حفظ اس کی فضیلت اس کے حوالے سے بات کرنے کے آداب خوبصورت آواز میں تلاوت کرنے اس کے سننے کے آداب ،نماز میں اس کی قراءت چھوٹی اور بڑی سورتوں کی تلاوت کے فضائل مختلف لہجوں میں قرآن کے نزول کے حوالے سے احادیث مبارکہ ذکر کی ہیں ۔ اسی کتاب میں امام مسلمؒ نے اپنی خصوصی ترتیب کے تحت نماز کے ممنوعہ اوقات اور بعض نوافل کے استحباب کی روایتیں بھی بیان کی ہیں ۔
علی بن مسہر نے اعمش سے روایت کی، انھوں نے ابراہیم سے، انھوں نے عبدالرحمان بن یزید سے، انھوں نے علقمہ بن قیس سے اور انھوں نے حضرت ابو مسعود انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جس نے رات کے وقت سورہ بقرہ کی یہ آخری دو آیات پڑھیں وہ اس کے لئے کافی ہوں گی۔‘‘ عبدالرحمان نے کہا: میں خود ابومسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ملا، وہ بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے، میں نے ان سے پوچھا تو انھوں نے مجھے یہ روایت (براہ راست) نبی اکرم ﷺ سے سنائی۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
حضرت ابومسعود انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس نے رات کو سورۃ بقرہ کی یہ دو آخری آیات پڑھیں، وہ اس کے لیے کافی ہوں گی۔‘‘ علقمہ کے شاگرد عبدالرحمان کہتے ہیں، میں براہ راست ابومسعود کو ملا جبکہ وہ بیت اللہ کا طواف کررہے تھے اور ان سے پوچھا تو انہوں نے مجھے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ روایت بیان کی۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Abu Mas'ud reported Allah's Messenger (ﷺ) as saying: If anyone recites the two verses at the end of Surah al-Baqarah at night, they would suffice for him 'Abdul Rahman said: I met Abu Mas'ud and he was circumambulating the House (of Allah) and asked him about this (tradition) and he narrated it to me from the Apostle of Allah (ﷺ) .