Muslim:
Chapter: The book of the virtues of the Qur’an etc
(Chapter: The virtue of Surat al-Kahf and Ayat al-Kursi)
مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
809.
معاذ بن ہشام نے اپنے والد سے حدیث بیان کی، انھوں نے قتادہ سے، انھوں نے سالم بن ابی جعد غطفانی سے، انھوں نے معدان بن ابی طلحہ یعمری سے اور انھوں نے حضرت ابو درداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’جس (مسلمان) نے سورہ کہف کی پہلی دس آیات حفظ کر لیں، اسے دجال کے فتنے سے محفوظ کر لیا گیا۔‘‘
یہ کتاب بھی در حقیقت کتاب الصلاۃ ہی کا تسلسل ہے قرآن مجید کی تلا وت نماز کے اہم ترین ارکان میں سے ہے اس کتاب نے دنیا میں سب سے بڑی اور سب سے مثبت تبدیلی پیدا کی ۔اس کی تعلیمات سے صرف ماننے والوں نے فائدہ نہیں اٹھا یا نہ ماننے والوں کی زندگیاں بھی اس کی بنا پر بدل گئیں ۔یہ کتاب مجموعی طور پر بنی نوع انسان کے افکار میں مثبت تبدیلی ،رحمت ،شفقت ،مواسات، انصاف اور رحمد لی کے جذبات میں اضافے کا باعث بنی ۔یہ کتاب اس کا ئنات کی سب سے عظیم اور سب سے اہم سچائیوں کو واشگاف کرتی ہے ماننے والوں کے لیے اس کی برکات ،عبادت کے دوران میں عروج پر پہنچ جاتی ہیں اس کے ذریعے سے انسانی شخصیت ارتقاء کے عظیم مراحل طے کرتی ہے اس کی دو تین آیتیں تلاوت کرنے کا اجرو ثواب ہی انسان کے وہم و گمان سے زیادہ ہے ۔اس کی رحمتیں اور برکتیں ہر ایک کے لیے عام ہیں اس بات کا خاص اہتمام کیا گیا ہے کہ اسے ہر کو ئی پڑھ سکے۔ جس طرح کو ئی پڑھ سکتا ہے وہی باعث فضیلت ہے۔ یہ کتاب اُمیوں (ان پڑھوں ) میں نازل ہوئی ایک اُمی بھی اسے یاد کرسکتا ہے اس کی تلاوت کرسکتا ہے ۔تھوڑی کوشش کرے تو اسے سمجھ سکتا ہے اور سمجھ لے اور اپنالے تو دانا ترین انسانوں میں شامل ہو جا تا ہے اس کی تلاوت میں جو جمال اور سماعت میں جو لذت ہے اسکی دوسری کو ئی مثال موجود نہیں ۔
امام مسلمؒ نے قرآن مجید کے حفظ اس کی فضیلت اس کے حوالے سے بات کرنے کے آداب خوبصورت آواز میں تلاوت کرنے اس کے سننے کے آداب ،نماز میں اس کی قراءت چھوٹی اور بڑی سورتوں کی تلاوت کے فضائل مختلف لہجوں میں قرآن کے نزول کے حوالے سے احادیث مبارکہ ذکر کی ہیں ۔ اسی کتاب میں امام مسلمؒ نے اپنی خصوصی ترتیب کے تحت نماز کے ممنوعہ اوقات اور بعض نوافل کے استحباب کی روایتیں بھی بیان کی ہیں ۔
معاذ بن ہشام نے اپنے والد سے حدیث بیان کی، انھوں نے قتادہ سے، انھوں نے سالم بن ابی جعد غطفانی سے، انھوں نے معدان بن ابی طلحہ یعمری سے اور انھوں نے حضرت ابو درداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’جس (مسلمان) نے سورہ کہف کی پہلی دس آیات حفظ کر لیں، اسے دجال کے فتنے سے محفوظ کر لیا گیا۔‘‘
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
حضرت ابوالدرداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو انسان سورہ کہف کی پہلی دس آیات یاد کرے گا وہ فتنہ دجال سے محفوظ رہے گا۔‘‘
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل
سورۃ کہف کی ابتدائی دس آیات میں جو تمہیدی مضمون ہے اور اس کے ساتھ اصحاب کہف کا واقعہ بیان کیا گیا ہے، اس میں ہر دجالی فتنہ کا توڑ ہے کیونکہ اس میں زمین اور اس کے سازو سامان کی رنگینی اور دلکشی کا نقشہ کھینچ کر اس کے عارضی اور فنا پذیر ہونے کا دلنشین انداز میں تذکرہ کیا گیا ہے اور جس دل کو ان آیات میں بیان کردہ حقائق اور مضامین کا یقین نصیب ہو جائے گا وہ دل کسی دجالی فتنہ سے متاثر نہ ہو گا اس طرح جو مسلمان ان آیات کی اس خاصیت اور برکت پر یقین رکھتے ہوئے ان کو اپنے دل و دماغ میں جگہ دے گا ۔اور ان کی تلاوت کرتا رہے گا ، وہ (اصحاب کہف) کی طرح محفوظ رہے گا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Abu Darda' reported Allah's Apostle (ﷺ) as saying: If anyone learns by heart the first ten verses of the Surah al-Kahf, he will be protected from the Dajjal.