Muslim:
Chapter: The book of the virtues of the Qur’an etc
(Chapter: The virtue of reciting Qul Huwa Allahu Ahad)
مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
812.
یزید بن کیسان نے کہا: ہمیں ابو حازم نے حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حدیث سنائی، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اکھٹے ہوجاؤ! میں تمھارے سامنے ایک تہائی قرآن مجید پڑھوں گا۔‘‘ جنھوں نے جمع ہونا تھا وہ جمع ہو گئے پھر نبی اکرم ﷺ باہر تشریف لائے اور آپ ﷺ نے سورہ ﴿قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ﴾ کی قراءت فرمائی، پھر گھر میں چلے گئے تو ہم میں سے ایک سے دوسرے نے کہا: مجھے لگتا ہے آپﷺ کے پاس شاید آسمان سے کوئی اہم خبرآئی ہے۔ جو آپﷺ کو اندر لے گئی ہے۔ پھر نبی اکرم ﷺ (دوبارہ) باہر تشریف لائے اور فرمایا:" میں نے تم سے کہا تھا نا کہ میں تمھیں تہائی قرآن سناؤں گا، جان لو یہ کہ (سورت) قرآن کے تیسرے حصے کے برابر ہے۔‘‘
یہ کتاب بھی در حقیقت کتاب الصلاۃ ہی کا تسلسل ہے قرآن مجید کی تلا وت نماز کے اہم ترین ارکان میں سے ہے اس کتاب نے دنیا میں سب سے بڑی اور سب سے مثبت تبدیلی پیدا کی ۔اس کی تعلیمات سے صرف ماننے والوں نے فائدہ نہیں اٹھا یا نہ ماننے والوں کی زندگیاں بھی اس کی بنا پر بدل گئیں ۔یہ کتاب مجموعی طور پر بنی نوع انسان کے افکار میں مثبت تبدیلی ،رحمت ،شفقت ،مواسات، انصاف اور رحمد لی کے جذبات میں اضافے کا باعث بنی ۔یہ کتاب اس کا ئنات کی سب سے عظیم اور سب سے اہم سچائیوں کو واشگاف کرتی ہے ماننے والوں کے لیے اس کی برکات ،عبادت کے دوران میں عروج پر پہنچ جاتی ہیں اس کے ذریعے سے انسانی شخصیت ارتقاء کے عظیم مراحل طے کرتی ہے اس کی دو تین آیتیں تلاوت کرنے کا اجرو ثواب ہی انسان کے وہم و گمان سے زیادہ ہے ۔اس کی رحمتیں اور برکتیں ہر ایک کے لیے عام ہیں اس بات کا خاص اہتمام کیا گیا ہے کہ اسے ہر کو ئی پڑھ سکے۔ جس طرح کو ئی پڑھ سکتا ہے وہی باعث فضیلت ہے۔ یہ کتاب اُمیوں (ان پڑھوں ) میں نازل ہوئی ایک اُمی بھی اسے یاد کرسکتا ہے اس کی تلاوت کرسکتا ہے ۔تھوڑی کوشش کرے تو اسے سمجھ سکتا ہے اور سمجھ لے اور اپنالے تو دانا ترین انسانوں میں شامل ہو جا تا ہے اس کی تلاوت میں جو جمال اور سماعت میں جو لذت ہے اسکی دوسری کو ئی مثال موجود نہیں ۔
امام مسلمؒ نے قرآن مجید کے حفظ اس کی فضیلت اس کے حوالے سے بات کرنے کے آداب خوبصورت آواز میں تلاوت کرنے اس کے سننے کے آداب ،نماز میں اس کی قراءت چھوٹی اور بڑی سورتوں کی تلاوت کے فضائل مختلف لہجوں میں قرآن کے نزول کے حوالے سے احادیث مبارکہ ذکر کی ہیں ۔ اسی کتاب میں امام مسلمؒ نے اپنی خصوصی ترتیب کے تحت نماز کے ممنوعہ اوقات اور بعض نوافل کے استحباب کی روایتیں بھی بیان کی ہیں ۔
یزید بن کیسان نے کہا: ہمیں ابو حازم نے حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حدیث سنائی، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اکھٹے ہوجاؤ! میں تمھارے سامنے ایک تہائی قرآن مجید پڑھوں گا۔‘‘ جنھوں نے جمع ہونا تھا وہ جمع ہو گئے پھر نبی اکرم ﷺ باہر تشریف لائے اور آپ ﷺ نے سورہ ﴿قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ﴾ کی قراءت فرمائی، پھر گھر میں چلے گئے تو ہم میں سے ایک سے دوسرے نے کہا: مجھے لگتا ہے آپﷺ کے پاس شاید آسمان سے کوئی اہم خبرآئی ہے۔ جو آپﷺ کو اندر لے گئی ہے۔ پھر نبی اکرم ﷺ (دوبارہ) باہر تشریف لائے اور فرمایا:" میں نے تم سے کہا تھا نا کہ میں تمھیں تہائی قرآن سناؤں گا، جان لو یہ کہ (سورت) قرآن کے تیسرے حصے کے برابر ہے۔‘‘
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جمع ہوجاؤ! کیونکہ میں تمہیں تہائی قرآن مجید سناؤں گا۔‘‘ جو لوگ جمع ہو سکتے تھے وہ جمع ہوگئے، پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سورہ ﴿قُلْ هُوَ اللَّـهُ أَحَدٌ﴾ سنائی، پھر گھر میں چلے گئے تو ہم میں نے ایک دوسرے سے کہا: آپﷺ کے پاس شاید آسمان سے کوئی اہم خبرآئی، جس کی وجہ سے آپﷺ اندر تشریف لے گئے ہیں، پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لائے اور فرمایا: ’’ میں نے تمہیں کہا تھا میں ابھی تمھیں تہائی قرآن (قرآن کا تیسرا حصہ) سناؤں گا، خبر دار یہ سورت قرآن کے تیسرے حصے کے برابر ہے۔‘‘ (اُحْشُدُوا)، جمع ہو جاؤ۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It is reported on the authority of Abu Hurairah (RA) that the Messenger of Allah (ﷺ) said: Get together. for I am going to recite one-third of the Qur'an before you. And those who could get together gathered there. Then the Apostle of Allah (ﷺ) came out and recited:" Say: He, Allah, is One." He then entered (his house). Some of us said to the others: Perhaps there has been some news from the heaven on account of which he has gone Inside (the house). The Apostle of Allah (ﷺ) again came out and said: I told you that I was going to recite one-third of the Qur'an; keep in mind, this (Surah Ikhlas) is equivalent to one-third of the Qur'an.