باب: دو رکعتیں جو نبی اکرمﷺ عصر کے بعد پڑھا کرتے تھے
)
Muslim:
Chapter: The book of the virtues of the Qur’an etc
(Chapter: Concerning the two rak`ah that the Prophet (saws) used to pray after `Asr)
مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
835.
یحییٰ بن ایوب، قتیبہ، اور علی بن حجر نے اسماعیل بن جعفر سے حدیث بیان کی، ابن ایوب نے کہا: ہمیں اسماعیل نے حدیث سنائی، کہا مجھے محمد بن ابی حرملہ نے خبر دی، انھوں نےکہا، مجھے ابو سلمہ نے خبر دی کہ انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے ان دو ر کعتوں کے بارے میں پوچھا جو رسول اللہ ﷺ عصر کے بعد پڑھتے تھے۔ انھوں نےکہا: آپ ﷺ یہ دو رکعتیں (ظہر کے بعد) عصر سے پہلے پڑھتے تھے، پھر ایک دن ان کے پڑھنے سے مشغول ہو گئے یا انھیں بھول گئے تو آپ ﷺ نے وہ عصر کے بعد پڑھیں، پھر آپ ﷺ نے انھیں قائم رکھا کیونکہ جب آپ ﷺ کوئی نماز (ایک دفعہ) پڑھ لیتے تو اسے قائم رکھتے تھے۔ یحییٰ بن ایوب نے کہا: اسماعیل نے کہا (اثبتها اسے قائم رکھتے تھے ) سے مراد ہے: آپ اس پر ہمیشہ عمل فرماتے تھے۔
یہ کتاب بھی در حقیقت کتاب الصلاۃ ہی کا تسلسل ہے قرآن مجید کی تلا وت نماز کے اہم ترین ارکان میں سے ہے اس کتاب نے دنیا میں سب سے بڑی اور سب سے مثبت تبدیلی پیدا کی ۔اس کی تعلیمات سے صرف ماننے والوں نے فائدہ نہیں اٹھا یا نہ ماننے والوں کی زندگیاں بھی اس کی بنا پر بدل گئیں ۔یہ کتاب مجموعی طور پر بنی نوع انسان کے افکار میں مثبت تبدیلی ،رحمت ،شفقت ،مواسات، انصاف اور رحمد لی کے جذبات میں اضافے کا باعث بنی ۔یہ کتاب اس کا ئنات کی سب سے عظیم اور سب سے اہم سچائیوں کو واشگاف کرتی ہے ماننے والوں کے لیے اس کی برکات ،عبادت کے دوران میں عروج پر پہنچ جاتی ہیں اس کے ذریعے سے انسانی شخصیت ارتقاء کے عظیم مراحل طے کرتی ہے اس کی دو تین آیتیں تلاوت کرنے کا اجرو ثواب ہی انسان کے وہم و گمان سے زیادہ ہے ۔اس کی رحمتیں اور برکتیں ہر ایک کے لیے عام ہیں اس بات کا خاص اہتمام کیا گیا ہے کہ اسے ہر کو ئی پڑھ سکے۔ جس طرح کو ئی پڑھ سکتا ہے وہی باعث فضیلت ہے۔ یہ کتاب اُمیوں (ان پڑھوں ) میں نازل ہوئی ایک اُمی بھی اسے یاد کرسکتا ہے اس کی تلاوت کرسکتا ہے ۔تھوڑی کوشش کرے تو اسے سمجھ سکتا ہے اور سمجھ لے اور اپنالے تو دانا ترین انسانوں میں شامل ہو جا تا ہے اس کی تلاوت میں جو جمال اور سماعت میں جو لذت ہے اسکی دوسری کو ئی مثال موجود نہیں ۔
امام مسلمؒ نے قرآن مجید کے حفظ اس کی فضیلت اس کے حوالے سے بات کرنے کے آداب خوبصورت آواز میں تلاوت کرنے اس کے سننے کے آداب ،نماز میں اس کی قراءت چھوٹی اور بڑی سورتوں کی تلاوت کے فضائل مختلف لہجوں میں قرآن کے نزول کے حوالے سے احادیث مبارکہ ذکر کی ہیں ۔ اسی کتاب میں امام مسلمؒ نے اپنی خصوصی ترتیب کے تحت نماز کے ممنوعہ اوقات اور بعض نوافل کے استحباب کی روایتیں بھی بیان کی ہیں ۔
یحییٰ بن ایوب، قتیبہ، اور علی بن حجر نے اسماعیل بن جعفر سے حدیث بیان کی، ابن ایوب نے کہا: ہمیں اسماعیل نے حدیث سنائی، کہا مجھے محمد بن ابی حرملہ نے خبر دی، انھوں نےکہا، مجھے ابو سلمہ نے خبر دی کہ انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے ان دو ر کعتوں کے بارے میں پوچھا جو رسول اللہ ﷺ عصر کے بعد پڑھتے تھے۔ انھوں نےکہا: آپ ﷺ یہ دو رکعتیں (ظہر کے بعد) عصر سے پہلے پڑھتے تھے، پھر ایک دن ان کے پڑھنے سے مشغول ہو گئے یا انھیں بھول گئے تو آپ ﷺ نے وہ عصر کے بعد پڑھیں، پھر آپ ﷺ نے انھیں قائم رکھا کیونکہ جب آپ ﷺ کوئی نماز (ایک دفعہ) پڑھ لیتے تو اسے قائم رکھتے تھے۔ یحییٰ بن ایوب نے کہا: اسماعیل نے کہا (اثبتها اسے قائم رکھتے تھے ) سے مراد ہے: آپ اس پر ہمیشہ عمل فرماتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابو سلمہ کی روایت ہے کہ اس نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے پوچھا ان دورکعتوں کے بارے میں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عصر کے بعد پڑھا کرتے تھے؟ انہوں نے جواب دیا، آپﷺ انہیں (ظہر کے بعد) عصر سے پہلے پڑھتے تھے، پھر ایک دن ان سے مشغول ہو گئے یا انہیں بھول گئے تو آپ ن انہیں عصر کے بعد پڑھا، پھر آپﷺ نے انہیں ہمیشہ پڑھا، کیونکہ جب آپﷺ کوئی نماز شروع کرتے تو اس پر دوام فرماتے تھے۔ اسماعیل کہتے ہیں، ’’أثبته‘‘ کا معنی ہے ’’داوم عليه‘‘ آپﷺ اس پر ہمیشگی کرتے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Abu Salama asked 'A'isha about the two prostrations (i. e. rak'ahs) which the Messenger of Allah (ﷺ) made after the 'Asr. She said: He (the Holy Prophet) observed them before the 'Asr prayer, but then he was hindered to do so, or he forgot them and then he observed them after the 'Asr, and then he continued observing them. (It was his habit) that when he (the Holy Prophet) observed prayer, he then continued observing it. Isma'il said: It implies that he always did that.