باب: ہر بالغ مرد کےلیے جمعے کا غسل واجب ہے اور انھیں جو حکم دیا گیا اس کا بیان
)
Muslim:
The Book of Prayer - Friday
(Chapter: Ghusl on Friday is obligatory for all adult men, and clarifying what they were ordered regarding it)
مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
845.
حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ جمعے کے دن لوگوں کو خطاب فرما رہےتھے (کہ اسی اثناء میں) رسول اللہ ﷺ کے صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین میں سے ایک شخص داخل ہوا، حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے انھیں آواز دی: (آنےکی) یہ کون سی گھڑی ہے؟ انھوں نے کہا: میں آج مصروف ہو گیا، گھر لوٹتے ہیں میں نے اذان سنی اور صرف وضو کیا (اور حاضر ہو گیا ہوں) حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: اور وہ بھی (صرف) وضو؟ حالانکہ آپﷺ کو معلوم ہے کہ رسول اللہ ﷺ غسل کرنے کا حکم دیتے تھے۔
یہ کتاب بھی کتاب الصلاۃ ہی کا تسلسل ہے۔ ہفتے میں ایک خاص دن کا بڑا اجتماع،نماز اور خطبہ ،جمعہ کہلاتا ہے ۔اس خصوصیت نماز کے لئے اللہ تعالیٰ نے جو خاص دن مقرر فرمایا اس کی اہمیت کے بہت سے پہلو ہیں یہ انسانیت کےآغازسے لے کر انجام تک کے اہم واقعات کادن ہے ۔اللہ نے اسے باقی دنوں پر فضیلت دی اوراس میں ایک گھڑی ایسی رکھ دی جس میں کی گئی دعا کی قبولیت کاوعدہ کیاگیا ہے۔یہ ہفتہ وار اجتماعی تعلیم اور تذکیر کے حوالے سے خاص اہمیت رکھتاہے۔
امام مسلمؒ نے اس اجتماع میں حاضری کے خصوصی آداب ،صفائی،ستھرائی اور خوشبو کے استعمال سے کتاب کا آغازکیا ہے۔پھر توجہ سے خطبہ سننے کے بارے میں احادیث لائے ہیں۔اس اہم دن کی نماز اور خطبے کےلئے جلدی آنے،اس کی ادائیگی کابہترین وقت،دو خطبوں اور نماز کی ترتیب،دنیا کے کام چھوڑ کر اس میں حاضر ہونے،اس کے ساتھ امام کی طرف سے بھی اختصار ملحوظ رکھنے اور واضح اور عمدہ خطبہ دینے کی تلقین پر احادیث پیش کیں۔اس کے بعد احادیث کے ذریعے سے جمعہ کی نماز کا طریقہ واضح کیاگیا ہے،اسی کتاب میں جمعہ کی نماز فجر میں قراءت ،تحیۃ المسجد اورجمعہ کے بعد کی نماز کا بیان بھی آگیا ہے۔جمعہ کے حوالے سے یہ ایک جامع کتاب ہے۔اس میں درج احادیث مبارکہ سے اس کی اہمیت وفضیلت بھی ذہن نشین ہوتی ہے اور اس کی روحانی لذتوں کا لطف بھی دوبالا ہوجاتاہے۔
حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ جمعے کے دن لوگوں کو خطاب فرما رہےتھے (کہ اسی اثناء میں) رسول اللہ ﷺ کے صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین میں سے ایک شخص داخل ہوا، حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے انھیں آواز دی: (آنےکی) یہ کون سی گھڑی ہے؟ انھوں نے کہا: میں آج مصروف ہو گیا، گھر لوٹتے ہیں میں نے اذان سنی اور صرف وضو کیا (اور حاضر ہو گیا ہوں) حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: اور وہ بھی (صرف) وضو؟ حالانکہ آپﷺ کو معلوم ہے کہ رسول اللہ ﷺ غسل کرنے کا حکم دیتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ جمعے کے دن لوگوں کوخطاب فرمارہےتھے(کہ اسی اثناء میں) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین میں سے ایک شخص داخل ہوا،حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے انھیں آوازدی: (آنےکی) یہ کون سی گھڑی ہے؟انھوں نے کہا: میں آج مصروف ہوگیا،گھر لوٹتے ہیں میں نے اذان سنی اور صرف وضو کیا(اورحاضر ہوگیاہوں) حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: اور وہ بھی (صرف) وضو؟حالانکہ آپ کو معلوم ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم غسل کرنے کاحکم دیتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل
یہ حاضر ہونے والے حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ تھے مصروفیت کی بنا پر وقت کا احساس نہ ہو سکا جب گھر پہنچے تو اس وقت اذان ہوگئی اور وہ وضو کر کے مسجد میں حاضر ہو گئے ۔ غسل کے متعلق انھوں نے عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے اعتراض کا کوئی عذر پیش نہیں کیا، اس کا یہ مطلب نہیں کہ انھوں نے غسل نہیں کیا تھا کیونکہ صحیح مسلم میں حمران سے روایت کہ عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کوئی دن نہیں گزرتا تھا جس میں غسل نہ کرتے ہوں، عذر نہ کرنے کی وجہ یہ تھی کہ وہ جمعہ کو جاتے وقت غسل نہ کر سکے تھے جو کہ افضل تھا۔(فتح الباری،حدیث 878)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
'Abdullah (b. 'Umar) reported from his father that while he was addressing the people on Friday (sermon), a person, one of the Companions of the Messenger of Allah (ﷺ) , entered (the mosque). Umar said to him loudly: What is this hour (for attending the prayer)? He said: I was busy today and I did not return to my house when I heard the call (to Friday prayer), and I did no more but performed ablution only. Upon this Umar said: just ablution! You know that the Messenger of Allah (ﷺ) commanded (us) to take a bath (on Friday).