Muslim:
The Book of Prayer - Friday
(Chapter: What is to be recited in Jumu`ah prayer)
مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
877.
سلیمان جو ہلال (تمیمی) کے بیٹے ہیں، انھوں نے جعفر (صادق) سے، انھوں نے اپنے والد سے اور انھوں نے ابو رافع (مولیٰ رسول اللہ ﷺ کے بیٹے عبیداللہ) سے ر وایت کی، انھوں نے کہا: مروان نے حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو مدینہ میں اپنا جانشین مقرر کیا اور خود مکہ چلا گیا۔ حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ہمیں جمعے کی نماز پڑھائی اور (پہلی رکعت میں) سورہ جمعہ پڑھنے کے بعد دوسری رکعت میں ﴿إِذَا جَاءَكَ الْمُنَافِقُونَ﴾ پڑھی اور کہا: جب ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ جمعے کی نماز سے فارغ ہوئے تو میں ان کے پاس جا پہنچا اور ان سے کہا: آپ نے وہ دو سورتیں پڑھی ہیں جو علی ابن طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کوفہ میں پڑھا کرتے تھے۔ ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو جمعے کے دن یہ سورتیں پڑھتے ہوئے سنا ہے۔
یہ کتاب بھی کتاب الصلاۃ ہی کا تسلسل ہے۔ ہفتے میں ایک خاص دن کا بڑا اجتماع،نماز اور خطبہ ،جمعہ کہلاتا ہے ۔اس خصوصیت نماز کے لئے اللہ تعالیٰ نے جو خاص دن مقرر فرمایا اس کی اہمیت کے بہت سے پہلو ہیں یہ انسانیت کےآغازسے لے کر انجام تک کے اہم واقعات کادن ہے ۔اللہ نے اسے باقی دنوں پر فضیلت دی اوراس میں ایک گھڑی ایسی رکھ دی جس میں کی گئی دعا کی قبولیت کاوعدہ کیاگیا ہے۔یہ ہفتہ وار اجتماعی تعلیم اور تذکیر کے حوالے سے خاص اہمیت رکھتاہے۔
امام مسلمؒ نے اس اجتماع میں حاضری کے خصوصی آداب ،صفائی،ستھرائی اور خوشبو کے استعمال سے کتاب کا آغازکیا ہے۔پھر توجہ سے خطبہ سننے کے بارے میں احادیث لائے ہیں۔اس اہم دن کی نماز اور خطبے کےلئے جلدی آنے،اس کی ادائیگی کابہترین وقت،دو خطبوں اور نماز کی ترتیب،دنیا کے کام چھوڑ کر اس میں حاضر ہونے،اس کے ساتھ امام کی طرف سے بھی اختصار ملحوظ رکھنے اور واضح اور عمدہ خطبہ دینے کی تلقین پر احادیث پیش کیں۔اس کے بعد احادیث کے ذریعے سے جمعہ کی نماز کا طریقہ واضح کیاگیا ہے،اسی کتاب میں جمعہ کی نماز فجر میں قراءت ،تحیۃ المسجد اورجمعہ کے بعد کی نماز کا بیان بھی آگیا ہے۔جمعہ کے حوالے سے یہ ایک جامع کتاب ہے۔اس میں درج احادیث مبارکہ سے اس کی اہمیت وفضیلت بھی ذہن نشین ہوتی ہے اور اس کی روحانی لذتوں کا لطف بھی دوبالا ہوجاتاہے۔
سلیمان جو ہلال (تمیمی) کے بیٹے ہیں، انھوں نے جعفر (صادق) سے، انھوں نے اپنے والد سے اور انھوں نے ابو رافع (مولیٰ رسول اللہ ﷺ کے بیٹے عبیداللہ) سے ر وایت کی، انھوں نے کہا: مروان نے حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو مدینہ میں اپنا جانشین مقرر کیا اور خود مکہ چلا گیا۔ حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ہمیں جمعے کی نماز پڑھائی اور (پہلی رکعت میں) سورہ جمعہ پڑھنے کے بعد دوسری رکعت میں ﴿إِذَا جَاءَكَ الْمُنَافِقُونَ﴾ پڑھی اور کہا: جب ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ جمعے کی نماز سے فارغ ہوئے تو میں ان کے پاس جا پہنچا اور ان سے کہا: آپ نے وہ دو سورتیں پڑھی ہیں جو علی ابن طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کوفہ میں پڑھا کرتے تھے۔ ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو جمعے کے دن یہ سورتیں پڑھتے ہوئے سنا ہے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابورافع کے بیتے بیان کرتے ہیں کہ مروان نے حضرت ابوہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو مدینہ میں اپنا جانشین یا قائم مقام مقرر کیا اور خود مکہ چلا گیا۔ حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ہمیں جمعہ کی نماز پڑھائی اور پہلی رکعت میں سورہ جمعہ پڑھنے کے بعد دوسری رکعت میں ﴿إِذَا جَاءَكَ الْمُنَافِقُونَ﴾ پڑھی۔ جب ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ جمعہ کی نماز سے فارغ ہوئے تو میں انہیں ملا اور ان سے کہا: آپ نے وہ دو سورتیں پڑھی ہیں جو علی ابن طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کوفہ میں پڑھا کرتے تھے۔ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جمعہ کے دن یہ سورتیں پڑھتے ہوئے سنا ہے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Ibn Abu Rafi' said: Marwan appointed Abu Hurairah (RA) as his deputy in Madinah and he himself left for Makkah. Abu Hurairah (RA) led us in the Jumu'a prayer and recited after Surah Jumu'a in the second rak'ah: " When the hypocrites came to thee" (Surah lxiii.). I then met Abu Hurairah (RA) as he came back and said to him: You have recited two surahs which 'Ali bin Abu Talib used to recite in Kufah. Upon this Abu Hurairah (RA) said: I heard the Messenger of Allah (ﷺ) (may peace: be upon him) 'reciting these two in the Friday (prayer).