Muslim:
The Book of Prayer - Two Eids
(The Chapter of Prayer - Two Eids)
مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
886.
محمد بن رافع نے کہا: ہم سے عبد الرزاق نے حدیث بیان کی انھوں نے کہا: ہمیں ابن جریج نے خبر دی انھوں نے کہا: مجھے عطاء نے حضرت ابن عباس اور جابر بن عبد اللہ انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہم سے خبر دی ان دونوں نے کہا: عید الفطر اور عید الاضحیٰ کے دن اذان نہیں دی جاتی تھی (ابن جریج نے کہا: کہ) میں نے کچھ عرصے بعد اس کے بارے میں عطاء سے پھر پو چھا تو انھوں نے مجھے جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن عبد اللہ انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے خبر دی کہ عید الفطر کے دن اذان نہیں ہے نہ اس وقت جب امام نکلے اور نہ نکلنے کے بعد نہ اقامت ہے نہ اعلان اور نہ کوئی اور چیز اس دن نہ اذان ہے اور نہ اقامت۔
عیدین اسلامی تہوار ہیں۔ایک تہوار اس مہینے کے روزے اور رات کی نماز کی تکمیل کے بعد ہوتا ہے۔جس میں رسول اللہ ﷺ کی بعث ہوئی اور نزول قرآن کا آغاز ہوا۔ یہ واقعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات مبارکہ کا سب سے اہم اوربڑا واقعہ ہے۔انسانی تاریخ کے نئے اور روشن دور کاآغازہے۔جس میں انسانیت کو اللہ کی راہنمائی مکمل ترین صورت میں نصیب ہوئی۔دوسری عید ملت اسلامیہ کے موسس وبانی اورشرک کے اندھیروں میں انسانوں کے لئے توحید کی شمع جلانے والی انتہائی نمایاں ہستی حضرت ابراہیم ؑ کی یاد میں منائی جاتی ہے۔وہ پہلے انسان ہیں جنھوں نے روئے زمین پر اللہ کاگھر تعمیر کیا۔اس کو آباد کیا اور صرف اللہ کی رضا کےلئے اپنی بیوی اور اپنے اکلوتے بیتے کی زندگی قربان کرنے کے تمام مراحل سے گزرگئے۔یہ بھی انسانی تاریخ کابہت بڑا واقعہ ہے۔اس کی یادمنانے کے لئے استطاعت رکھنے والے حج پر جاتے ہیں۔اور باقی تمام مسلمان عید الاضحیٰ (قربانی کی عید) مناتے ہیں۔
دوسری اقوام کے تہواروں کی طرح ان تہواروں کومحض موج میلے میں مست ہوکر یا حدود وقیودسے آزاد ہوکر اودھم مچا کر نہیں منایا جاتا،یہ دونوں ایسے دن ہیں جن میں اللہ کی طرف سے انسانوں کو بہت بڑے انعامات سے نوازا گیاتھا۔اس لئے عیدین میں نمایاں ترین کام اللہ کا شکر ادا کرنے کےلئے بہت بڑی تعداد میں اکھٹے ہوکر نماز ادا کرنا،خطبہ سننا اور اللہ کی رضا کے لئے ضرورت مندوں کی مدد کرنا ہیں۔ان دونوں دنوں کے نماز کے اوقات،مقام طریقہ ادائیگی اور اس دن کے خطبے کو دوسرے د نوں کی ایسی ہی عبادات سے نمایاں طور پر ممتاز رکھا گیا ہے۔
امام مسلمؒ نے کتاب العیدین میں اس ترتیب سے احادیث ذکر کی ہیں۔کہ سب سے پہلے اس دن کی نماز اور خطبے کی ترتیب کا ذکر ہے۔پھر اذان واقامت کے بغیر نماز خطبے میں لوگوں کو اہم ترین امور پر توجہ دلانے،خواتین کو اس میں بھر پور شرکت کی تلقین،ان کی بعض عادات کی اصلاح اورزیادہ سے زیادہ صدقے کی نصیحت کے حوالے سے احادیث بیان کی گئی ہیں۔آخرمیں ان دونوں موقعوں پر ایسی تفریحات کے جواز کاذکر ہے۔جو فضول خرچی،عامیانہ پن اور بےمقصدیت کے شوائب سے پاک ہیں۔
محمد بن رافع نے کہا: ہم سے عبد الرزاق نے حدیث بیان کی انھوں نے کہا: ہمیں ابن جریج نے خبر دی انھوں نے کہا: مجھے عطاء نے حضرت ابن عباس اور جابر بن عبد اللہ انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہم سے خبر دی ان دونوں نے کہا: عید الفطر اور عید الاضحیٰ کے دن اذان نہیں دی جاتی تھی (ابن جریج نے کہا: کہ) میں نے کچھ عرصے بعد اس کے بارے میں عطاء سے پھر پو چھا تو انھوں نے مجھے جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن عبد اللہ انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے خبر دی کہ عید الفطر کے دن اذان نہیں ہے نہ اس وقت جب امام نکلے اور نہ نکلنے کے بعد نہ اقامت ہے نہ اعلان اور نہ کوئی اور چیز اس دن نہ اذان ہے اور نہ اقامت۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
حضرت ابن عباس اور جابر بن عبد اللہ انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہم بیان کرتے ہیں، عید الفطر کے دن اذان نہیں دی جاتی تھی اور نہ ہی عید الاضحیٰ کے دن۔ ابن جریج کہتے ہیں کہ کچھ عرصے بعد اس کے بارے میں عطاء سے پھر پوچھا تو انھوں نے جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن عبد اللہ انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہما کی روایت سنائی کہ عید الفطر کے دن اذان نہیں ہے امام کے نکلتے وقت اور نہ نہ ہی نکلنے کے بعد، نہ تکبیر ہے اور نہ پکار و صدا اور نہ کوئی اور چیز، نہ اس دن اذان اور نہ اقامت۔
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل
1۔ عیدین کی نماز حنابلہ کے نزدیک فرض کفایہ ہے۔ مالکیہ اور شافعیہ کے نزدیک سنت مؤکدہ ہے اور احناف کے نزدیک واجب ہے۔ لیکن جمعہ کی طرح شہر والوں پر واجب ہے دیہات والوں پر نہیں۔ 2۔ عیدین کی نماز کے لیے اذان اور تکبیر نہیں ہے اور عیدین کی نمازمیں پہلی رکعت میں قراءت سے پہلے مالکیہ اور حنابلہ کے نزدیک تکبیر تحریمہ سمیت سات تکبیریں ہیں اور شوافع کے نزدیک تکبیر تحریمہ کے بغیر سات تکبیریں ہیں اور دوسری رکعت میں ائمہ ثلاثہ کے نزدیک قیام میں قراءت سے پہلے پانچ تکبیریں ہیں۔ احناف کے نزدیک پہلی رکعت میں قراءت سے پہلے تکبیر تحریمہ کے بعد تین تکبیریں ہیں اور دوسری رکعت میں قراءت کے بعد تین تکبیریں ہیں اور چوتھی تکبیر رکوع کے لیے ہے۔ راجح یہی ہے کہ پہلی رکعت میں تکبیرتحریمہ کے علاوہ سات تکبیریں کہی جائیں۔ 3۔ عیدین کا خطبہ جمعہ کے برعکس نماز کے بعد ہے۔ اور اس میں موقع ومحل کے مطابق وعظ ونصیحت اور تذکیر وتلقین ہے۔ اگر عورتوں تک آواز نہ پہنچے کیونکہ وہ الگ مردوں کے پیچھے ذرا ہٹ کرعیدین میں شریک ہوتی ہیں۔ تو ان کو مردوں کے بعد خصوصی ان کے ظروف واحوال کے مطابق وعظ ونصیحت کی جائے گی اور ان کو خصوصی طور پر صدقہ کی ترغیب دی جائے گی۔ اور وہ اپنے زیورات سے خاوند کی اجازت کے بغیر صدقہ کرنے کی مجاز ہیں۔ آج کل لاؤڈ سپیکر کی بنا پر الگ وعظ کی ضرورت پیش نہیں آتی۔ 4۔ عیدین کے لیے اذان، اقامت یا اعلان وغیرہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ مسلمانوں کو اس تہوار اور جشن مسرت میں خود اپنے طور پر اہتمام کر کے شرکت کرنی ہو گی۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Ibn 'Abbas and Jaibir bin 'Abdullah al-Ansari reported: There was no Adhan on the (occasion) of Id-ul-Fitr and Id-ul-Adha. I (Ibn Juraij) said: I asked him after some time about it. He ('Ata', one of the narrators) said: Jabir bin 'Abdullah al-Ansari told me: There is neither any Adhan on Id-ul-Fitr when the Imam comes out, nor even after his coming out; their is neither lqama nor call nor anything of the sort of calling on that day and nor Iqama.