تشریح:
(1) اگر کثرت بارش کی وجہ سے نقصان ہو رہا ہو تو اس کے رکنے کی دعا کی جا سکتی ہے لیکن اس کے لیے باہر کا رخ کرنا، چادر پلٹنا، خطبہ اور نماز وغیرہ کا اہتمام ضروری نہیں بلکہ کسی بھی وقت عام انداز میں دعا کی جا سکتی ہے۔
(2) واضح رہے کہ بارش کا پانی اللہ تعالیٰ کی رحمت ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے اس کے بند ہونے کی دعا نہیں فرمائی بلکہ فرمایا کہ جہاں مفید ہو اسے وہاں برسنا چاہیے۔ آپ نے ان مقامات کی نشاندہی بھی فرمائی جہاں برسنے سے اس کے فوائد حاصل ہو سکتے تھے۔