تشریح:
(1) امام جب نماز استسقاء کا اہتمام کرے گا تو دوران خطبہ میں تو لوگوں کی طرف متوجہ ہو گا لیکن بارش کی دعا کرتے وقت قبلے کی طرف منہ کرنا ہو گا کیونکہ یہ افضل ہے، البتہ خطبۂ جمعہ کے دوران بارش کی دعا کرتے وقت قبلہ رو ہونا ضروری نہیں اور نہ چادر پلٹنے ہی کی ضرورت ہے۔
(2) یہ حدیث حضرت عبداللہ بن زید ؓ سے مروی ہے۔ اس سے پہلے پاؤں پر کھڑے ہو کر دعا کرنے کے بیان میں جو حدیث ہے اسے بیان کرنے والے حضرت عبداللہ بن زید ؓ ہیں۔ چونکہ باپ کے نام میں صرف ’’یا‘‘ کا فرق ہے بقیہ نام متحد ہے، اس لیے ممکن تھا کہ کوئی وہم کا شکار ہو جائے اور دونوں کو ایک خیال کرے، اس لیے امام بخاری ؒ نے تنبیہ فرما دی کہ مذکورہ حدیث کے راوی عبداللہ بن زید مازنی جبکہ پہلی حدیث کو بیان کرنے والے عبداللہ بن یزید کوفی ہیں۔ واللہ أعلم۔ (فتح الباري:665/2)