قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: مرسل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: کِتَابُ الِاسْتِسْقَاءِ (بَابُ رَفْعِ النَّاسِ أَيْدِيَهُمْ مَعَ الإِمَامِ فِي الِاسْتِسْقَاءِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

1029. قَالَ أَيُّوبُ بْنُ سُلَيْمَانَ: حَدَّثَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلاَلٍ، قَالَ يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، قَالَ: أَتَى رَجُلٌ أَعْرَابِيٌّ مِنْ أَهْلِ البَدْوِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الجُمُعَةِ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، هَلَكَتِ المَاشِيَةُ، هَلَكَ العِيَالُ هَلَكَ النَّاسُ، «فَرَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَيْهِ، يَدْعُو، وَرَفَعَ النَّاسُ أَيْدِيَهُمْ مَعَهُ يَدْعُونَ»، قَالَ: فَمَا خَرَجْنَا مِنَ المَسْجِدِ حَتَّى مُطِرْنَا، فَمَا زِلْنَا نُمْطَرُ حَتَّى كَانَتِ الجُمُعَةُ الأُخْرَى، فَأَتَى الرَّجُلُ إِلَى نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، بَشِقَ المُسَافِرُ وَمُنِعَ الطَّرِيقُ

مترجم:

1029.

حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ایک دیہاتی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کرنے لگا: اللہ کے رسول! مویشی ہلاک، اہل و عیال تباہ ہو گئے اور لوگ مرنے لگے ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے دعا کے لیے ہاتھ اٹھا لیے، لوگ بھی آپ کے ساتھ ہاتھ اٹھا کر دعا کرنے لگے۔ حضرت انس ؓ کا بیان ہے کہ ابھی ہم مسجد سے باہر نہیں نکلے تھے کہ بارش شروع ہو گئی، پھر یہ بارش دوسرے جمعہ تک جاری رہی۔ تب ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کرنے لگا: اللہ کے رسول! مسافر تنگ آ گئے اور راستے بند ہو گئے ہیں۔