موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
صحيح البخاري: کِتَابُ الكُسُوفِ (بَابُ الصَّلاَةِ فِي كُسُوفِ الشَّمْسِ)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
1056 . حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ قَالَ كَسَفَتْ الشَّمْسُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ مَاتَ إِبْرَاهِيمُ فَقَالَ النَّاسُ كَسَفَتْ الشَّمْسُ لِمَوْتِ إِبْرَاهِيمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ لَا يَنْكَسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلَا لِحَيَاتِهِ فَإِذَا رَأَيْتُمْ فَصَلُّوا وَادْعُوا اللَّهَ
صحیح بخاری:
کتاب: سورج گرہن کے متعلق بیان
باب: سورج گرہن کی نماز کا بیان
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
1056. حضرت مغیرہ بن شعبہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ کی حیات طیبہ میں سورج گرہن اس دن ہوا جس دن آپ کے لخت جگر ابراہیم ؑ کی وفات ہوئی تھی۔ لوگوں نے کہا کہ حضرت ابراہیم ؑ کی وفات کے سبب سورج بے نور ہوا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’سورج اور چاند کسی کے مرنے اور پیدا ہونے سے گرہن زدہ نہیں ہوتے۔ جب تم گرہن دیکھو تو نماز پڑھو اور اللہ سے دعا کرو۔‘‘