تشریح:
(1) اس حدیث میں اگرچہ نماز کسوف مسجد میں ادا کرنے کی صراحت نہیں، لیکن حجروں کے درمیان سے گزر کر آپ مسجد ہی میں تشریف لائے ہیں۔ جیسا کہ صحیح مسلم میں ہے کہ حضرت عائشہ ؓ نے فرمایا: میں دیگر عورتوں کے ہمراہ حجروں کے درمیان سے ہوتی ہوئی مسجد میں آئی اور رسول اللہ ﷺ اپنی سواری سے اتر کر سیدھے وہاں آئے جہاں آپ نماز پڑھتے تھے۔ (صحیح مسلم، الکسوف، حدیث:2088(903)) (2) صحیح بات یہ ہے کہ نماز کسوف مسجد میں ادا کرنا مسنون ہے۔ اگر یہ عمل مسجد میں ادا کرنا مسنون نہ ہوتا تو اسے کھلے میدان میں ادا کرنا زیادہ مناسب تھا، کیونکہ اس سے سورج کے روشن ہونے کا جلدی پتہ چل جاتا ہے۔ (فتح الباري:702/2) واللہ أعلم۔