قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: کِتَابُ الكُسُوفِ (بَابٌ :لاَ تَنْكَسِفُ الشَّمْسُ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلاَ لِحَيَاتِهِ )

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: رَوَاهُ أَبُو بَكْرَةَ وَالمُغِيرَةُ وَأَبُو مُوسَى وَابْنُ عَبَّاسٍ وَابْنُ عُمَرَؓ

1058. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ وَهِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ كَسَفَتْ الشَّمْسُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّى بِالنَّاسِ فَأَطَالَ الْقِرَاءَةَ ثُمَّ رَكَعَ فَأَطَالَ الرُّكُوعَ ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ فَأَطَالَ الْقِرَاءَةَ وَهِيَ دُونَ قِرَاءَتِهِ الْأُولَى ثُمَّ رَكَعَ فَأَطَالَ الرُّكُوعَ دُونَ رُكُوعِهِ الْأَوَّلِ ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ فَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ ثُمَّ قَامَ فَصَنَعَ فِي الرَّكْعَةِ الثَّانِيَةِ مِثْلَ ذَلِكَ ثُمَّ قَامَ فَقَالَ إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ لَا يَخْسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلَا لِحَيَاتِهِ وَلَكِنَّهُمَا آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ يُرِيهِمَا عِبَادَهُ فَإِذَا رَأَيْتُمْ ذَلِكَ فَافْزَعُوا إِلَى الصَّلَاةِ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ اس کو ابوبکرہ، مغیرہ، ابوموسیٰ اشعری، ابن عباس اور ابن عمر ؓ نے روایت کیا ہے۔

1058.

حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں سورج گرہن ہوا تو نبی ﷺ لوگوں کو نماز پڑھانے کے لیے کھڑے ہوئے، چنانچہ آپ نے قیام میں طویل قراءت کی، پھر لمبا رکوع فرمایا۔ اس کے بعد جب اپنا سر اٹھایا تو قیام میں پھر لمبی قراءت کی جو پہلی قراءت سے قدرے کم تھی۔ اس کے بعد آپ نے رکوع کیا جو پہلے رکوع سے کچھ مختصر تھا، پھر اپنا سر مبارک اٹھایا اور دو سجدے کیے۔ پھر کھڑے ہوئے تو دوسری رکعت میں بھی اسی طرح کیا۔ اس کے بعد کھڑے ہو کر فرمایا: ’’یہ سورج اور چاند کسی کی موت و حیات کے باعث بے نور نہیں ہوتے بلکہ یہ اللہ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں جو اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو دکھاتا ہے، جب تم اس قسم کا حادثہ دیکھو تو جلدی نماز کی طرف عاجزی کرتے ہوئے آؤ۔‘‘