تشریح:
اس حدیث کے مطابق جس گھر میں نماز نہ پڑھی جائے اسے قبر سے تشبیہ دی گئی ہے جس میں عبادت نہیں کی جاتی اور اس گھر کے باشندے کو میت سے تشبیہ دی جس سے نیک کام نہیں ہو سکتے۔ اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ قبرستان ایسی جگہ ہے جو نماز کا محل نہیں، چنانچہ امام بخاری ؒ نے اس حدیث پر ایک عنوان بایں الفاظ قائم کیا ہے:(كراهية الصلاة في المقابر) ’’قبرستان میں نماز پڑھنا مکروہ ہے۔‘‘ (صحیح البخاري، الصلاة، باب:52) عبدالوہاب کی متابعت کو امام مسلم نے اپنی متصل سند سے بیان کیا ہے۔ (صحیح مسلم، صلاةالمسافرین، حدیث:1621(777))