موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی
صحيح البخاري: كِتَابُ التَّهَجُّدِ (بَابُ الصَّلاَةِ قَبْلَ المَغْرِبِ)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
1197 . حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ هُوَ الْمُقْرِئُ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ قَالَ حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ قَالَ سَمِعْتُ مَرْثَدَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ الْيَزَنِيَّ قَالَ أَتَيْتُ عُقْبَةَ بْنَ عَامِرٍ الْجُهَنِيَّ فَقُلْتُ أَلَا أُعْجِبُكَ مِنْ أَبِي تَمِيمٍ يَرْكَعُ رَكْعَتَيْنِ قَبْلَ صَلَاةِ الْمَغْرِبِ فَقَالَ عُقْبَةُ إِنَّا كُنَّا نَفْعَلُهُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْتُ فَمَا يَمْنَعُكَ الْآنَ قَالَ الشُّغْلُ
صحیح بخاری:
کتاب: تہجد کا بیان
باب: مغرب سے پہلے سنت پڑھنا
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
1197. حضرت مرثد بن عبداللہ یزنی ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں حضرت عقبہ بن عامر ؓ کے پاس آیا اور عرض کیا کہ یہ عجیب بات ہے کہ ابوتمیم (عبداللہ جیشانی) نماز مغرب سے پہلے دو رکعتیں پڑھتے ہیں؟ حضرت عقبہ ؓ نے فرمایا: ہم بھی نبی ﷺ کی حیات طیبہ میں پڑھا کرتے تھے۔ انہوں نے عرض کیا: اب کیوں نہیں پڑھتے ہو؟ فرمایا: مصروفیت کی وجہ سے۔