تشریح:
اگر کوئی نمازی شیطانی وساوس کی بنا پر اس قسم کی سوچ و بچار میں پڑ جائے تو اس سے نماز باطل نہیں ہوتی بشرطیکہ نماز کا کوئی رکن ترک نہ ہو۔ اگر نماز کا کوئی رکن رہ جائے تو اس کا اعادہ ضروری ہے، اس کے ساتھ اسے سجدۂ سہو بھی کرنا ہو گا۔ (فتح الباري:118/3)