قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَا جَاءَ فِي السَّهْوِ (بَابُ مَنْ لَمْ يَتَشَهَّدْ فِي سَجْدَتَيِ السَّهْوِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وسلم انس والحسن ولم يتشهدا , وقال قتادة لا يتشهد .

1228. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ أَيُّوبَ بْنِ أَبِي تَمِيمَةَ السَّخْتِيَانِيِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ انْصَرَفَ مِنْ اثْنَتَيْنِ فَقَالَ لَهُ ذُو الْيَدَيْنِ أَقَصُرَتْ الصَّلَاةُ أَمْ نَسِيتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَصَدَقَ ذُو الْيَدَيْنِ فَقَالَ النَّاسُ نَعَمْ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّى اثْنَتَيْنِ أُخْرَيَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ ثُمَّ كَبَّرَ فَسَجَدَ مِثْلَ سُجُودِهِ أَوْ أَطْوَلَ ثُمَّ رَفَعَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ عَلْقَمَةَ قَالَ قُلْتُ لِمُحَمَّدٍ فِي سَجْدَتَيْ السَّهْوِ تَشَهُّدٌ قَالَ لَيْسَ فِي حَدِيثِ أَبِي هُرَيْرَةَ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ اور انس ؓ اور حسن بصری نے سلام پھیرا (یعنی سجدہ سہو کے بعد) اور تشہد نہیں پڑھا اور قتادہ نے کہا کہ تشہد نہ پڑھے۔

1228.

حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ رسول اللہ ﷺ نے دو رکعتوں کے بعد سلام پھیر دیا تو آپ سے حضرت ذوالیدین ؓ نے کہا: اللہ کے رسول! کیا نماز کم ہو گئی ہے یا آپ بھول گئے ہیں؟ رسول اللہ ﷺ نے (حاضرین سے) پوچھا: ’’ذوالیدین نے صحیح کہا ہے؟‘‘ لوگوں نے عرض کیا: جی ہاں۔ تو رسول اللہ ﷺ کھڑے ہوئے اور مزید دو رکعتیں ادا کیں پھر سلام پھیرا۔ اس کے بعد اللہ أکبر کہا اور پہلے دو سجدوں کی طرح یا اس سے طویل سجدے کیے، پھر اپنا سر مبارک اٹھایا۔ سلمہ بن علقمہ کہتے ہیں: میں نے محمد بن سیرین سے پوچھا: کیا سجدہ سہو کے بعد تشہد ہے؟ انہوں نے فرمایا: حضرت ابوہریرہ ؓ سے مروی اس حدیث میں اس کا ذکر نہیں۔