قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: کِتَابُ العَمَلِ فِي الصَّلاَةِ (بَابُ يُفْكِرُ الرَّجُلُ الشَّيْءَ فِي الصَّلاَةِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: وقال عمرؓ إني لاجهز جيشي وانا في الصلاة .

1236 .   حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ المُثَنَّى، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، قَالَ: أَخْبَرَنِي ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنْ سَعِيدٍ المَقْبُرِيِّ، قَالَ: قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: يَقُولُ النَّاسُ: أَكْثَرَ أَبُو هُرَيْرَةَ، فَلَقِيتُ رَجُلًا، فَقُلْتُ: بِمَا قَرَأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ البَارِحَةَ فِي العَتَمَةِ؟ فَقَالَ: لاَ أَدْرِي؟ فَقُلْتُ: لَمْ تَشْهَدْهَا؟ قَالَ: بَلَى، قُلْتُ: لَكِنْ أَنَا أَدْرِي «قَرَأَ سُورَةَ كَذَا وَكَذَا

صحیح بخاری:

کتاب: نماز کے کام کے بارے میں

 

تمہید کتاب  (

باب:آدمی نماز میں کسی بات کا فکر کرے تو کیسا ہے؟

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

اور عمر ؓنے کہا کہ` میں نماز پڑھتا رہتا ہوں اور نماز ہی میں جہاد کے لیے اپنی فوج کا سامان کیا کرتا ہوں۔

1236.   حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: لوگ اکثر چرچا کرتے ہیں کہ ابوہریرہ بکثرت احادیث بیان کرتے ہیں۔ میں ایک شخص سے ملا اور اس سے دریافت کیا: گزشتہ رات رسول اللہ ﷺ نے نماز عشاء میں کیا پڑھا تھا؟ اس نے کہا: مجھے تو معلوم نہیں ہے۔ میں نے کہا: کیا تم نماز میں موجود نہیں تھے؟ اس نے کہا: کیوں نہیں! میں نے کہا: لیکن میں تو جانتا ہوں کہ آپ نے فلاں فلاں سورت پڑھی تھی۔