تشریح:
امام بخاری ؒ نے ثابت کیا ہے کہ میت کو سفید کپڑوں میں کفن دیا جائے، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول حضرت محمد ﷺ کے لیے سفید کپڑوں کو بطور کفن پسند فرمایا۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ رنگ اللہ تعالیٰ کو پسند ہے۔ رسول اللہ ﷺ کا اس سلسلے میں صریح حکم بھی ہے جو امام بخارى ؒ کی شرط کے مطابق نہ تھا، اس لیے اس حدیث کو انہوں نے بیان نہیں فرمایا۔ حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’سفید لباس زیب تن کیا کرو۔ یہ تمہارے ملبوسات میں بہترین اور عمدہ لباس ہے۔ اور اپنے مرنے والوں کو بھی اس میں کفن دیا کرو۔‘‘ (مسند أحمد: 247/1) بعض روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے کفن میں ایک دھاری دار چادر بھی تھی۔ (فتح الباري:173/3) لیکن اس دھاری دار چادر کو صرف بدن خشک کرنے کے لیے استعمال کیا گیا تھا، اس کے بعد اسے اتار دیا گیا تھا، جیسا کہ مصنف عبدالرزاق میں اس کی صراحت ہے۔ (فتح الباري:174/3) تاہم دھاری دار چادر بھی بطور کفن استعمال کرنی جائز ہے، جیسا کہ سنن ابی داود میں ہے۔ (سنن أبي داود، الجنائز، حدیث: 3150)