تشریح:
(1) سنن نسائی کی ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’اسے انہی دو کپڑوں میں کفن دیا جائے جن میں اس نے احرام باندھا تھا۔‘‘ (سنن النسائی، الجنائز: حدیث: 1905) امام بخاری ؒ کا اس عنوان اور پیش کردہ حدیث سے مقصود یہ ہے کہ کفن کے لیے تین کپڑوں کا ہونا شرط نہیں، البتہ مستحب ضرور ہے، جیسا کہ جمہور کا موقف ہے۔
(2) کفن کی تین اقسام ہیں: ٭ کفن ضرورت جو فرض ہے کہ ایک ہی چادر جو تمام جسم کے لیے ساتر ہو۔ ٭ کفن کفایہ: اس کے لیے دو چادریں کافی ہیں۔ ٭ کفن سنت: اس میں تین چادریں ہیں۔ اس بات پر اجماع ہے کہ کم از کم ایک چادر ضرور ہونی چاہیے جس سے میت کو ڈھانپا جا سکے۔