قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِلْمِ (بَابُ مَنْ خَصَّ بِالعِلْمِ قَوْمًا دُونَ قَوْمٍ، كَرَاهِيَةَ أَنْ لاَ يَفْهَمُوا)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: وقال علي : " حدثوا الناس بما يعرفون ، اتحبون ان يكذب الله ورسوله " .

130 .   وَقَالَ عَلِيٌّ: «حَدِّثُوا النَّاسَ، بِمَا يَعْرِفُونَ أَتُحِبُّونَ أَنْ يُكَذَّبَ، اللَّهُ وَرَسُولُهُ» حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ مَعْرُوفِ بْنِ خَرَّبُوذٍ عَنْ أَبِي الطُّفَيْلِ عَنْ عَلِيٍّ بِذَلِكَ

صحیح بخاری:

کتاب: علم کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: اس بارے میں کہ علم کی باتیں کچھ لوگوں کو بتانا اور کچھ لوگوں کو نہ اس خیال سے کہ اس کو سمجھ نہ آئیں(یہ عین مناسب ہے کیونکہ)

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

حضرت علی ؓ کا ارشاد ہے کہ ”لوگوں سے وہ باتیں کرو جنھیں وہ پہچانتے ہوں۔ کیا تمہیں یہ پسند ہے کہ لوگ اللہ اور اس کے رسول کو جھٹلا دیں؟“تشریح:منشا یہ ہے کہ ہر شخص سے اس کے فہم کے مطابق بات کرنی چاہیے ‘اگر لوگوسے ایسی بات کی جائے جو ان کی سمجھ سے بالاتر ہو تو ظاہر ہے کہ وہ اس کو تسلیم نہیں کریں گئے ‘اس لئے رسول اللہﷺ کی صاف صریح حدیثیں بیان کرو‘جو ان کی سمجھ کے مطابق ہوں۔تفصیلات کواہل علم کے لیے چھوڑ دو۔

130.   حضرت ابو طفیل سے روایت ہے، وہ حضرت علی ؓ سے یہی ارشاد بیان کرتے ہیں۔