تشریح:
اس امر پر سب علماء کا اتفاق ہے کہ جنازہ مردوں ہی کو اٹھانا چاہیے، کیونکہ عورتیں طبعا کمزور اور ناتواں ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ عورتوں کے جنازہ اٹھانے سے مردوزن کے اختلاط کا اندیشہ ہے جو فتنے اور فساد کا باعث ہے، اس لیے عورتوں کو جنازہ اٹھانے کی اجازت نہیں۔ (فتح الباری:233/3) اس کے علاوہ حضرت ام عطیہ ؓ سے روایت ہے کہ ہمیں جنازے کے ساتھ جانے سے منع کیا گیا تھا، لیکن اس کے متعلق ہم پر سختی نہیں کی جاتی تھی۔ (حدیث: 1278) اس حدیث کا بھی تقاضا ہے کہ عورتیں جنازہ نہیں اٹھا سکتیں، پھر قرون اولیٰ میں بھی اس کی مثال نہیں ملتی کہ کسی عورت نے جنازہ اٹھایا ہو۔ والله أعلم۔