قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابٌ: هَلْ يُخْرَجُ المَيِّتُ مِنَ القَبْرِ وَاللَّحْدِ لِعِلَّةٍ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

1352. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ دُفِنَ مَعَ أَبِي رَجُلٌ فَلَمْ تَطِبْ نَفْسِي حَتَّى أَخْرَجْتُهُ فَجَعَلْتُهُ فِي قَبْرٍ عَلَى حِدَةٍ

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

تمہید کتاب (باب: کہ میت کو کسی خاص وجہ سے قبر یا لحد سے باہر نکالا جا سکتا ہے؟)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1352.

حضرت جابر ؓ  ہی سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا:میرے والد گرامی کے ہمراہ ایک اور شہید بھی دفن کیا گیا تھا، لیکن میری طبیعت کو یہ پسندنہ آیا، اس لیے میں نے انھیں نکالا اور علیحدہ قبر میں دفن کردیا۔