تشریح:
(1) جگر گوشہ رسول حضرت ابراہیم ؓ شیر خوارگی کی عمر میں فوت ہوئے تو اللہ تعالیٰ نے اپنے پیغمبر ﷺ کی عظمت کے پیش نظر جنت میں ان کے لیے دودھ پلانے والی دایہ کا بندوبست کر دیا۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مسلمانوں کی اولاد جنت میں ہو گی۔ (2) امام بخاری ؒ کا اس حدیث کو بیان کرنا اس موقف کی نشاندہی کرتا ہے کہ مسلمانوں کی اولاد جنت میں ہو گی۔ گویا آپ کو اس کے متعلق پہلے توقف تھا، پھر آپ نے اس کے متعلق اپنے رجحان کو جزم و وثوق سے بیان کیا۔ (فتح الباري:311/3) (3) امام بخاری ؒ نے اس سلسلے میں قیاس سے بھی کام لیا ہے کہ جب بچہ والدین کے لیے آگ سے حجاب بن سکتا ہے تو وہ خود آگ سے محجوب کیوں نہیں ہو سکتا۔ اس سے معلوم ہوا کہ مسلمانوں کی نابالغ اولاد جنتی ہو گی۔