قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ وُجُوبِ الزَّكَاةِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَأَقِيمُوا الصَّلاَةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ} [البقرة: 43] وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ ؓ، حَدَّثَنِي أَبُو سُفْيَانَ ؓهُ، فَذَكَرَ حَدِيثَ النَّبِيِّ ﷺ فَقَالَ: «يَأْمُرُنَا بِالصَّلاَةِ، وَالزَّكَاةِ، وَالصِّلَةِ، وَالعَفَافِ»

1398. حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا أَبُو جَمْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ قَدِمَ وَفْدُ عَبْدِ الْقَيْسِ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ هَذَا الْحَيَّ مِنْ رَبِيعَةَ قَدْ حَالَتْ بَيْنَنَا وَبَيْنَكَ كُفَّارُ مُضَرَ وَلَسْنَا نَخْلُصُ إِلَيْكَ إِلَّا فِي الشَّهْرِ الْحَرَامِ فَمُرْنَا بِشَيْءٍ نَأْخُذُهُ عَنْكَ وَنَدْعُو إِلَيْهِ مَنْ وَرَاءَنَا قَالَ آمُرُكُمْ بِأَرْبَعٍ وَأَنْهَاكُمْ عَنْ أَرْبَعٍ الْإِيمَانِ بِاللَّهِ وَشَهَادَةِ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَعَقَدَ بِيَدِهِ هَكَذَا وَإِقَامِ الصَّلَاةِ وَإِيتَاءِ الزَّكَاةِ وَأَنْ تُؤَدُّوا خُمُسَ مَا غَنِمْتُمْ وَأَنْهَاكُمْ عَنْ الدُّبَّاءِ وَالْحَنْتَمِ وَالنَّقِيرِ وَالْمُزَفَّتِ وَقَالَ سُلَيْمَانُ وَأَبُو النُّعْمَانِ عَنْ حَمَّادٍ الْإِيمَانِ بِاللَّهِ شَهَادَةِ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ اور اللہ عزوجل نے فرمایا کہ نماز قائم کرو اور زکوٰۃ دو۔ ابن عباس ؓ نے کہا کہ ابوسفیان ؓنے مجھ سے بیان کیا ‘ انہوں نے نبی کریم ﷺسے متعلق (قیصر روم سے اپنی) گفتگو نقل کی کہ انہوں نے کہا تھا کہ ہمیں وہ نماز ‘ زکوٰۃ ‘ صلہ رحمی ‘ ناطہٰ جوڑنے اور حرام کاری سے بچنے کا حکم دیتے ہیں۔

1398.

حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہے،انھوں نے فرمایا: قبیلہ عبدالقیس کا وفد نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کرنے لگا:اللہ کے رسول اللہ ﷺ !ہم ربیعہ قبیلے کی ایک شاخ ہیں ہمارے اور آپ کے درمیان کفار مضر حائل ہیں اور ہم حرمت والے مہینے کے علاوہ آپ کے پاس نہیں آسکتے، لہٰذا آپ ہمیں ایسی باتوں کا حکم دیں کہ ہم انھیں مضبوطی سے پکڑیں اور ہم پیچھے والے لوگوں کو بھی ان کی دعوت دیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا:’’میں تمھیں چار باتوں کا حکم دیتا ہوں۔ اور چار باتوں سے منع کرتا ہوں، اللہ پر ایمان لانا اور گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ہے، پھر آپ نے شمار کرنے کے لیے اپنے ہاتھ سے اس طرح گرہ لگائی، اور نماز کی پابندی کرنا زکاۃ ادا کرنا اور غنیمت کے مال سے پانچواں حصہ دینا، نیز میں تمھیں پینے کے لیے چار برتنوں، یعنی دباء، حنتم، نقیر اور مزفت سے منع کرتا ہوں۔‘‘ سلیمان اور ابو نعمان نے حماد سے روایت کی کہ ’’اللہ پر ایمان لانا یہ گواہی دینا ہے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود بر حق نہیں ہے۔‘‘