قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابٌ: اتَّقُوا النَّارَ وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَةٍ وَالقَلِيلِ مِنَ الصَّدَقَةِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: {وَمَثَلُ الَّذِينَ يُنْفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ ابْتِغَاءَ مَرْضَاةِ اللَّهِ وَتَثْبِيتًا مِنْ أَنْفُسِهِمْ} الآيَةَ وَإِلَى قَوْلِهِ {مِنْ كُلِّ الثَّمَرَاتِ} [البقرة: 266]

1418. حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بَكْرِ بْنِ حَزْمٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ دَخَلَتْ امْرَأَةٌ مَعَهَا ابْنَتَانِ لَهَا تَسْأَلُ فَلَمْ تَجِدْ عِنْدِي شَيْئًا غَيْرَ تَمْرَةٍ فَأَعْطَيْتُهَا إِيَّاهَا فَقَسَمَتْهَا بَيْنَ ابْنَتَيْهَا وَلَمْ تَأْكُلْ مِنْهَا ثُمَّ قَامَتْ فَخَرَجَتْ فَدَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيْنَا فَأَخْبَرْتُهُ فَقَالَ مَنْ ابْتُلِيَ مِنْ هَذِهِ الْبَنَاتِ بِشَيْءٍ كُنَّ لَهُ سِتْرًا مِنْ النَّارِ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ اور (قرآن مجید میں ہے) «ومثل الذين ينفقون أموالهم» ان لوگوں کی مثال جو اپنا مال خرچ کرتے ہیں، (سے) فرمان باری «من كل الثمرات‏» تک۔یہ آیت سورۃ بقرہ کے رکوع 35 میں ہے اس آیت اور حدیث سے امام بخاری نے یہ نکالا ہے کہ صدقہ تھوڑا ہو یا بہت ہر طرح اس پر ثواب ملے گا کیونکہ اس آیت میں مطلق اموالہم کا ذکر ہے جو قلیل اور کثیر سب کو شامل ہے۔

1418.

حضرت عائشہ ؓ  سے روایت ہے،انھوں نے فرمایا: ایک عورت سوال کرتی ہوئی آئی جس کے ساتھ اس کی دو بیٹیاں بھی تھیں، اس وقت میرے پاس ایک کھجور کے سوا کچھ نہ تھا، میں نے وہی کھجور اسے دے دی۔ اس نے اسے اپنی دونوں بیٹیوں کے درمیان تقسیم کردیا اور خود اس سے کچھ نہ کھایا، پھر جب وہ چلی گئی اور نبی ﷺ تشریف لائے تو میں نے آپ سے اس کا تذکرہ کیا جس پر نبی ﷺ نے فرمایا:’’جو شخص ان بیٹیوں کی وجہ سے کسی تکلیف میں مبتلا ہوا اس کے لیے یہ لڑکیاں آگ سے پردہ بن جائیں گی۔‘‘