تشریح:
(1) صاحب مال اور اس کے حکم کی بجا آوری کرنے والا دونوں ثواب میں شریک ہوں گے، فرق یہ ہو گا کہ خادم کو اضافی ثواب نہیں ملے گا جبکہ مالک کو دس گناہ اضافی ثواب بھی دیا جائے گا۔ (2) اس حدیث میں نوکر یا خازن کو ثواب ملنے کی چند ایک شرائط بیان ہوئی ہیں: ٭ پہلی یہ کہ وہ مسلمان ہو کیونکہ کافر کی نیت کا اعتبار نہیں۔ ٭ دوسری یہ کہ وہ امانت دار ہو کیونکہ خیانت پیشہ ثواب سے محروم ہو گا۔ ٭ تیسری یہ کہ وہ حکم کی بجا آوری کرنے والا ہو اس میں کمی بیشی کا مرتکب نہ ہو۔ ٭ چوتھی یہ کہ وہ خوشی سے صدقہ کرے، کیونکہ دل کی گھٹن سے ثواب ضائع ہونے کا اندیشہ ہے۔ ٭ پانچویں یہ کہ وہ مالک کے حکم کے مطابق اسی کو صدقہ دے جسے دینے کا حکم دیا گیا ہے۔ حصول ثواب کے لیے مذکورہ شرائط کو ملحوظ رکھنا ہو گا۔ (فتح الباري:382/3)