قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ إِذَا تَصَدَّقَ عَلَى ابْنِهِ وَهُوَ لاَ يَشْعُرُ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

1438 .   حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ حَدَّثَنَا أَبُو الْجُوَيْرِيَةِ أَنَّ مَعْنَ بْنَ يَزِيدَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حَدَّثَهُ قَالَ بَايَعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا وَأَبِي وَجَدِّي وَخَطَبَ عَلَيَّ فَأَنْكَحَنِي وَخَاصَمْتُ إِلَيْهِ وَكَانَ أَبِي يَزِيدُ أَخْرَجَ دَنَانِيرَ يَتَصَدَّقُ بِهَا فَوَضَعَهَا عِنْدَ رَجُلٍ فِي الْمَسْجِدِ فَجِئْتُ فَأَخَذْتُهَا فَأَتَيْتُهُ بِهَا فَقَالَ وَاللَّهِ مَا إِيَّاكَ أَرَدْتُ فَخَاصَمْتُهُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَكَ مَا نَوَيْتَ يَا يَزِيدُ وَلَكَ مَا أَخَذْتَ يَا مَعْنُ

صحیح بخاری:

کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب: اگر باپ ناواقفی سے اپنے بیٹے کو خیرات دیدے کہ اس کو معلوم نہ ہو؟

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1438.   حضرت معن بن یزید ؓ  سے روایت ہے،انھوں نے فرمایا: میں، میرے باپ اور میرے دادا نے رسول اللہ ﷺ سے بیعت کی تھی، پھر آپ ہی نے میری منگنی کی اور نکاح بھی کرایا، ایک دن میں آپ کے پاس یہ مقدمہ لے کر گیا کہ میرے باپ یزید ؓ  نے خیرات کی کچھ اشرفیاں نکال کر مسجد میں ایک شخص کے پاس رکھ دیں (تاکہ وہ انھیں تقسیم کردے) چنانچہ میں گیا اور وہ اشرفیاں ا س سے لے کر اپنے گھر چلا آیا۔ میرے والد کو پتہ چلا تو انھوں نے کہا:اللہ کی قسم! میں نے تجھے دینے کا ارادہ نہیں کیا تھا۔ بالآخر میں یہ مقدمہ رسول اللہ ﷺ کے پاس لے کر آیا تو آپ نے فرمایا:’’یزید!تمہاری نیت پوری ہوگئی۔ اے معن!جو تم نے لیا ہے وہ تمہارا ہے۔‘‘