قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ مَنْ سَأَلَ النَّاسَ تَكَثُّرًا)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

1475. وَقَالَ: إِنَّ الشَّمْسَ تَدْنُو يَوْمَ القِيَامَةِ، حَتَّى يَبْلُغَ العَرَقُ نِصْفَ الأُذُنِ، فَبَيْنَا هُمْ كَذَلِكَ اسْتَغَاثُوا بِآدَمَ، ثُمَّ بِمُوسَى، ثُمَّ بِمُحَمَّدٍ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ» وَزَادَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنِي اللَّيْثُ، حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي جَعْفَرٍ: فَيَشْفَعُ لِيُقْضَى بَيْنَ الخَلْقِ، فَيَمْشِي حَتَّى يَأْخُذَ بِحَلْقَةِ البَابِ، فَيَوْمَئِذٍ يَبْعَثُهُ اللَّهُ مَقَامًا مَحْمُودًا، يَحْمَدُهُ أَهْلُ الجَمْعِ كُلُّهُمْ وَقَالَ مُعَلًّى: حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ رَاشِدٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُسْلِمٍ أَخِي الزُّهْرِيِّ، عَنْ حَمْزَةَ، سَمِعَ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، عَنِ النَّبِيِّ

مترجم:

1475.

نیز رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’قیامت کے دن آفتاب اتنا قریب آجائے گا کہ پسینہ نصف کان تک پہنچ جائے گا، سب لوگ اسی حال میں حضرت آدم ؑ سے فریاد کریں گے، پھر وہی موسیٰ ؑ سےاور پھر حضرت محمد ﷺ سے۔۔۔راوی حدیث عبداللہ بن صالح کی روایت میں یہ اضافہ ہے ۔۔۔آپ سفارش کریں گے تاکہ مخلوق کے درمیان فیصلہ کیا جائے، آپ تشریف لے جائیں گے حتیٰ کہ جنت کے دروازے کاحلقہ پکڑ لیں گے، اس روز اللہ تعالیٰ آپ کو مقام محمود پر جلوہ افروز کرے گا، جس کی تمام محشر والے تعریف کریں گے۔‘‘ اس سلسلے میں حضرت معلیٰ بن اسعد کے طریق سے بھی ایک روایت ہے جس میں صرف لوگوں سے سوال کرنے کا ذکر ہے۔