قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {يَأْتُوكَ رِجَالًا وَعَلَى كُلِّ ضَامِرٍ يَأْتِينَ مِنْ كُلِّ فَجٍّ عَمِيقٍ لِيَشْهَدُوا مَنَافِعَ لَهُمْ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: {فِجَاجًا} [الأنبياء: 31]: الطُّرُقُ الوَاسِعَةُ

1514. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ سَالِمَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَخْبَرَهُ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْكَبُ رَاحِلَتَهُ بِذِي الْحُلَيْفَةِ ثُمَّ يُهِلُّ حَتَّى تَسْتَوِيَ بِهِ قَائِمَةً

مترجم:

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ (امام بخاری نے کہا سورۃ نوح میں جو) «فجاجا‏» کا لفظ آیا ہے اس کے معنی کھلے اور کشادہ راستے کے ہیں۔اگلی آیت سورۂ حج کی اس باب سے متعلق تھی اور چونکہ اس میں فج کا لفظ ہے اور فجاجا اسی کی جمع ہے جو سورۂ نو ح میں وارد ہے اس لئے اس کی بھی تفسیر بیان کردی ۔

1514.

حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ کودیکھا کہ آپ ذوالحلیفہ میں اپنی سواری پر سوارہو جاتے اور جب وہ آپ کو لے کر سیدھی کھڑی ہو جاتی تولبیک کہا کرتےتھے۔