قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {يَأْتُوكَ رِجَالًا وَعَلَى كُلِّ ضَامِرٍ يَأْتِينَ مِنْ كُلِّ فَجٍّ عَمِيقٍ لِيَشْهَدُوا مَنَافِعَ لَهُمْ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: {فِجَاجًا} [الأنبياء: 31]: الطُّرُقُ الوَاسِعَةُ

1515. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا الوَلِيدُ، حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ، سَمِعَ عَطَاءً، يُحَدِّثُ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا «أَنَّ إِهْلاَلَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ ذِيالحُلَيْفَةِ حِينَ اسْتَوَتْ بِهِ رَاحِلَتُهُ» رَوَاهُ أَنَسٌ، وَابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ يعنى حديث ابراهيم بن موسىٰ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ (امام بخاری نے کہا سورۃ نوح میں جو) «فجاجا‏» کا لفظ آیا ہے اس کے معنی کھلے اور کشادہ راستے کے ہیں۔اگلی آیت سورۂ حج کی اس باب سے متعلق تھی اور چونکہ اس میں فج کا لفظ ہے اور فجاجا اسی کی جمع ہے جو سورۂ نو ح میں وارد ہے اس لئے اس کی بھی تفسیر بیان کردی ۔

1515.

حضرت جابربن عبد اللہ ؓ  سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کا ذوالحلیفہ سے تلبیہ کہنا اس وقت ہوتا جب آپ کی سواری آپ کو لے کر سیدھی کھڑی ہو جاتی۔