تشریح:
(1) میقات اس جگہ کو کہتے ہیں جہاں سے حج اور عمرے کا احرام باندھا جاتا ہے اور احرام کے بغیر وہاں سے گزرنا جائز نہیں۔ یہ پابندی صرف حج اور عمرہ کرنے والے کے لیے ہے۔ (2) میقات کی دوقسمیں ہیں:٭میقات زمانی: اس سے مراد وہ ایام ہیں جن میں حج کا احرام باندھا جاتا ہے۔ عموما ماہ شوال ہی میں حج کی تیاری شروع ہوجاتی ہے، اس لیے شوال، ذوالقعدہ اورذوالحجہ کے پہلے دس دن میقات زمانی اور حج کے مہینے کہلاتے ہیں۔٭میقات مکانی: اس سے مراد وہ مقامات ہیں جہاں سے حج وعمرہ کرنے والوں کو احرام کے بغیر گزرنا منع ہے۔ ان مقامات کی تفصیل حدیث میں مذکور ہے۔ (3) امام بخاری ؒ کا مقصد یہ ہے کہ احرام کی نیت میقات سے پہلے نہیں کرنی چاہیے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ حج کا احرام حج کے مہینوں سے قبل نہیں باندھنا چاہیے۔ والله أعلم