تشریح:
(1) بیت اللہ کے چار کونے ہیں: رکن یمانی اور حجراسود والے کونوں کو يمانيين کہتے ہیں۔ رکن عراقی اور رکن شامی کو شاميين کہا جاتا ہے۔ (2) رکن یمانی اور حجراسود کے درمیان رمل نہیں کیا جاتا بلکہ عام معمول کے مطابق چلنا ہوتا ہے۔ اس حدیث کی باب سے مطابقت اس طرح ہے کہ سائل نے حضرت نافع سے رکن یمانی اور حجراسود کے درمیان چلنے کے متعلق دریافت کیا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اس کے درمیان رمل نہیں ہوتا تھا اور اس کے علاوہ میں رمل ہوتا تھا۔ حضرت نافع نے بتایا کہ حضرت ابن عمرؓ رکن یمانی اور حجراسود کے درمیان اس لیے عام چال چلتے تھے تاکہ حجراسود کو بآسانی بوسہ دیا جا سکے۔ (3) رکن یمانی کو ہاتھ لگانا استلام کہلاتا ہے۔ ہاتھ لگا کر اسے چومنا درست نہیں جبکہ حجراسود کو چومنا مسنون ہے۔ اگر ایسا ممکن نہ ہو تو حجر اسود کو ہاتھ لگا کر چومنا چاہیے۔ اگر ایسا بھی نہ ہو سکے تو دور سے اشارہ کر دے۔ اشارے کی صورت میں ہاتھ کو چومنا صحیح نہیں۔