قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ الرَّمَلِ فِي الحَجِّ وَالعُمْرَةِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

1606. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ مَا تَرَكْتُ اسْتِلَامَ هَذَيْنِ الرُّكْنَيْنِ فِي شِدَّةٍ وَلَا رَخَاءٍ مُنْذُ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَلِمُهُمَا قُلْتُ لِنَافِعٍ أَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يَمْشِي بَيْنَ الرُّكْنَيْنِ قَالَ إِنَّمَا كَانَ يَمْشِي لِيَكُونَ أَيْسَرَ لِاسْتِلَامِهِ

مترجم:

1606.

حضرت عبداللہ بن عمر ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: جب سے میں نے نبی ﷺ کو ان دونوں کونوں کا استلام کرتے دیکھا ہے۔ میں نے شدت اور نرمی کسی حال میں بھی ان کا استلام کرنا ترک نہیں کیا۔ راوی کہتا ہے کہ میں نے حضرت نافع سے دریافت کیا: آیا حضرت ابن عمر ؓ  ان دونوں کے درمیان معمول کے مطابق چلتے تھے؟انھوں نے جواب دیا : وہ اس لیے معمول کے مطابق چلتے تھے تا کہ حجراسود کو بوسہ دینے میں آسانی رہے۔