قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ تَقْبِيلِ الحَجَرِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

1628 .   حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ الزُّبَيْرِ بْنِ عَرَبِيٍّ قَالَ سَأَلَ رَجُلٌ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ اسْتِلَامِ الْحَجَرِ فَقَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَلِمُهُ وَيُقَبِّلُهُ قَالَ قُلْتُ أَرَأَيْتَ إِنْ زُحِمْتُ أَرَأَيْتَ إِنْ غُلِبْتُ قَالَ اجْعَلْ أَرَأَيْتَ بِالْيَمَنِ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَلِمُهُ وَيُقَبِّلُهُ

صحیح بخاری:

کتاب: حج کے مسائل کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب: حجر اسود کو بوسہ دینا

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1628.   حضرت ابن عمر ؓ  سے روایت ہے۔ ان سے ایک آدمی نے حجراسود کو بوسہ دینے کے متعلق پوچھا تو انھوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو اسے ہاتھ لگانے اور بوسہ دیتے دیکھا ہے۔ اس شخص کا بیان ہے۔ کہ میں نے عرض کیا: اچھا بتایے اگر مجمع زیادہ ہواور لوگ مجھ پر غالب آجائیں تو میں کیا کروں؟حضرت ابن عمر ؓ  نے فرمایا: اس قسم کی اگر مگر یمن میں رہنے دو، میں نے رسول اللہ ﷺ کو اسے بوسہ دیتے ہوئے اور چومتے ہوئے دیکھا ہے۔