تشریح:
(1) امام بخاری ؒ نے اپنا دعویٰ ثابت کرنے کے لیے حضرت ابن عباس ؓ سے مروی حدیث دو طرق سے پیش کی ہے۔ دونوں میں وضاحت ہے کہ قارن کے لیے حج اور عمرہ دونوں کا ایک طواف اور ایک سعی کافی ہے۔ ایک روایت میں مزید صراحت ہے جس کے الفاظ یہ ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جس نے حج اور عمرے کا اکٹھا احرام باندھا اسے ان دونوں سے ایک طواف اور ایک سعی ہی کافی ہو جائے گی حتی کہ وہ ان دونوں سے بیک وقت حلال ہو جائے۔‘‘ (جامع الترمذي، الحج، حدیث:948) (2) حج قران کرنے والا اگر ایک طواف اور ایک سعی کرتا ہے تو صحیح احادیث کے اعتبار سے ایسا کرنا صحیح ہے اور جن روایات میں اس موقف کے خلاف بیان ہوا ہے وہ صحیح احادیث کے مقابلے میں کچھ بھی حقیقت نہیں رکھتیں۔ اس سلسلے میں فتح الباری: (3/625) کا مطالعہ مفید رہے گا۔