قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ مَا جَاءَ فِي السَّعْيِ بَيْنَ الصَّفَا وَالمَرْوَةِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ ؓ: «السَّعْيُ مِنْ دَارِ بَنِي عَبَّادٍ إِلَى زُقَاقِ بَنِي أَبِي حُسَيْنٍ»

1647. حَدَّثَنَا الْمَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَكَّةَ فَطَافَ بِالْبَيْتِ ثُمَّ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ سَعَى بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ ثُمَّ تَلَا لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ إِسْوَةٌ حَسَنَةٌ (الاحزاب)

مترجم:

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ اور ابن عمرؓنے فرمایا کہ بنی عباد کے گھروں سے لے کر بنی ابی حسین کی گلی تک دوڑ کر چلے (باقی راہ میں معمولی چال سے)۔

1647.

حضرت عبداللہ بن عمر ؓ  سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ نبی کریم ﷺ مکہ مکرمہ تشریف لائے، بیت اللہ کا طواف کیا، پھر(طواف کی) دو رکعتیں پڑھیں، اس کے بعد صفا ومروہ کے درمیان سعی کی۔ بعد ازاں حضرت ابن عمر ؓ  نے یہ آیت تلاوت کی: ’’یقیناً تمہارے لیے رسول اللہ( ﷺ کی ذات گرامی) میں بہترین نمونہ ہے۔‘‘