تشریح:
(1) ان روایات کا مدلول یہ ہے کہ عمرے کے لیے تین کاموں کا اہتمام ضروری ہے: ٭ بیت اللہ کا طواف جس میں پہلے تین چکر دوڑ کر باقی چار معمول کی رفتار سے پورے کیے جائیں۔ ٭ طواف کے بعد مقام ابراہیم کے پیچھے یا اس کے آس پاس دو رکعت پڑھی جائیں۔ ٭ صفا اور مروہ کے درمیان سعی کی جائے۔ سبز بتیوں (Tube Lights) کے درمیان ذرا تیز دوڑنا چاہیے۔ ان تینوں کاموں کو مکمل کر کے احرام کھولا جائے۔ (2) واضح رہے کہ صفا اور مروہ تک ایک چکر، پھر مروہ سے صفا تک دوسرا چکر پورا ہو جائے گا، اس طرح سات چکر لگائے جائیں۔ اس کا آغاز صفا سے اور اختتام مروہ پر ہو گا۔ صفا کی طرف سے بیت اللہ نظر آتا ہے لیکن مروہ کی طرف سے بیت اللہ نظر نہیں آتا کیونکہ مروہ اور بیت اللہ کے درمیان مسجد حرام کی عمارت آ چکی ہے۔ (3) اگر طواف اور سعی کرتے وقت جماعت کھڑی ہو جائے تو فورا نماز میں شامل ہو جانا چاہیے۔ نماز سے فراغت کے بعد طواف اور سعی کو مکمل کر لیا جائے۔