تشریح:
(1) اس حدیث سے صفا اور مروہ کے درمیان سعی کرنا ثابت ہوا۔ پہلے بیان ہو چکا ہے کہ صفا اور مروہ پر دو بت تھے۔ مشرکین جب صفا اور مروہ کی سعی کرتے تو انہیں چھوتے تھے اور اس جگہ ان کی عبادت بھی کرتے تھے، اس لیے انصار رسم جاہلیت اور عادت مشرکین کی وجہ سے صفا اور مروہ کی سعی کو ناپسند کرتے تھے، اللہ تعالیٰ نے اس آیت کریمہ سے ان کی کراہت کو دور فرمایا ہے۔ (2) اس مضمون کی ایک حدیث حضرت عائشہ ؓ سے بھی مروی ہے، اس کی وضاحت ہم پہلے کر آئے ہیں۔ (صحیح البخاري، الحج، حدیث: 1643)