قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ مَا جَاءَ فِي السَّعْيِ بَيْنَ الصَّفَا وَالمَرْوَةِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ ؓ: «السَّعْيُ مِنْ دَارِ بَنِي عَبَّادٍ إِلَى زُقَاقِ بَنِي أَبِي حُسَيْنٍ»

1648. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا عَاصِمٌ قَالَ قُلْتُ لِأَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَكُنْتُمْ تَكْرَهُونَ السَّعْيَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ قَالَ نَعَمْ لِأَنَّهَا كَانَتْ مِنْ شَعَائِرِ الْجَاهِلِيَّةِ حَتَّى أَنْزَلَ اللَّهُ إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ فَمَنْ حَجَّ الْبَيْتَ أَوْ اعْتَمَرَ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِ أَنْ يَطَّوَّفَ بِهِمَا

مترجم:

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ اور ابن عمرؓنے فرمایا کہ بنی عباد کے گھروں سے لے کر بنی ابی حسین کی گلی تک دوڑ کر چلے (باقی راہ میں معمولی چال سے)۔

1648.

حضرت عاصم  سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں نے انس بن مالک ؓ  سے پوچھا: کیا آپ لوگ صفا ومروہ کے درمیان سعی کرنے کو بُرا خیال کرتے تھے؟انھوں نے فرمایا: ہاں کیونکہ یہ دور جاہلیت کا شعار تھا تا آنکہ اللہ تعالیٰ نے یہ آیت کریمہ نازل فرمائی: ’’بے شک صفا اور مروہ اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے ہیں، لہذا جو کوئی بیت اللہ کاحج یا عمرہ کرے، اس پر ان کی سعی کرنے میں کوئی گناہ نہیں ہے۔‘‘