قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ مَا جَاءَ فِي زَمْزَمَ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

1653 .   وَقَالَ عَبْدَانُ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ: كَانَ أَبُو ذَرٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يُحَدِّثُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: فُرِجَ سَقْفِي وَأَنَا بِمَكَّةَ، فَنَزَلَ جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلاَمُ، فَفَرَجَ صَدْرِي ثُمَّ غَسَلَهُ بِمَاءِ زَمْزَمَ، ثُمَّ جَاءَ بِطَسْتٍ مِنْ ذَهَبٍ، مُمْتَلِئٍ حِكْمَةً وَإِيمَانًا، فَأَفْرَغَهَا فِي صَدْرِي ثُمَّ أَطْبَقَهُ، ثُمَّ أَخَذَ بِيَدِي فَعَرَجَ إِلَى السَّمَاءِ الدُّنْيَا، قَالَ جِبْرِيلُ لِخَازِنِ السَّمَاءِ الدُّنْيَا: افْتَحْ قَالَ: مَنْ هَذَا؟ قَالَ: جِبْرِيلُ

صحیح بخاری:

کتاب: حج کے مسائل کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب: زمزم کا بیان

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1653.   حضرت ابو ذر ؓ  سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میرے گھر کی چھت کھول دی گئی جبکہ میں مکہ مکرمہ میں تھا۔ حضرت جبریل ؑ نازل ہوئے تو انھوں نے میرا سینہ چاک کیا، اسے آپ نے زمزم سے دھویا۔ پھر سونے کا ایک طشت لے کر آئے جو ایمان و حکمت سے بھرا ہوا تھا، اسے میرے سینے میں انڈیل کر سینہ بند کر دیا۔ پھر میرا ہاتھ پکڑا اور آسمان دنیا کی طرف اوپر چڑھ گئے، حضرت جبریل ؑ نے آسمان دنیا کے داروغے سے کہا: دروازہ کھولو۔ اس نے پوچھا: کون ہے؟فرمایا: میں جبریل ؑ ہوں۔ ‘‘