تشریح:
مقام قدید حدود حرم سے باہر ہے۔ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ نے قربانی کا جانور قدید نامی جگہ سے خریدا جس کا مطلب یہ ہے کہ قارن کے لیے اپنے گھر سے قربانی لے جانا ضروری نہیں بلکہ اسے راستے سے بھی خریدا جا سکتا ہے اگرچہ گھر سے ساتھ لے جانا افضل ہے، بصورت دیگر مکہ مکرمہ کے علاوہ منیٰ سے بھی خریدی جا سکتی ہے، نیز اس سے معلوم ہوا کہ میقات سے پہلے احرام باندھنا جائز ہے جیسا کہ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ نے اپنے گھر ہی سے احرام باندھ لیا تھا اگرچہ حضرت عثمان ؓ سے خراسان اور کرمان سے احرام باندھنے کی کراہت منقول ہے۔ (فتح الباري:685/3) واللہ أعلم