قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بابُ وَمَا يَأْكُلُ مِنَ البُدْنِ وَمَا يَتَصَدَّقُ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ: أَخْبَرَنِي نَافِعٌ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، ؓ:لاَ يُؤْكَلُ مِنْ جَزَاءِ الصَّيْدِ، وَالنَّذْرِ، وَيُؤْكَلُ مِمَّا سِوَى ذَلِكَ وَقَالَ عَطَاءٌ: «يَأْكُلُ وَيُطْعِمُ مِنَ المُتْعَةِ»

1719. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ حَدَّثَنَا عَطَاءٌ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ كُنَّا لَا نَأْكُلُ مِنْ لُحُومِ بُدْنِنَا فَوْقَ ثَلَاثِ مِنًى فَرَخَّصَ لَنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ كُلُوا وَتَزَوَّدُوا فَأَكَلْنَا وَتَزَوَّدْنَا قُلْتُ لِعَطَاءٍ أَقَالَ حَتَّى جِئْنَا الْمَدِينَةَ قَالَ لَا

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور عبیداللہ نے کہا کہ مجھے نافع نے خبر دی او رانہیں ابن عمر ؓ نے کہا کہ احرام میں کوئی شکار کرے اور اس کا بدلہ دینا پڑے تو بدلہ کے جانور اور نذر کے جانور سے خود کچھ بھی نہ کھائے اور باقی سب میں سے کھا لے اور عطا نے کہا تمتع کی قربانی سے کھائے اور کھلائے۔

1719.

حضرت جابر بن عبد اللہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ ایام منیٰ میں ہم قربانی کا گوشت تین دن سے زیادہ نہیں کھاتے تھے لیکن نبی ﷺ نے ہمیں اجازت دیتے ہوئے فرمایا: ’’کھاؤ اور زادراہ کے طور پر ساتھ بھی لے جاؤ۔‘‘ چنانچہ ہم نے کھایا اور توشے کے طور پر ساتھ بھی لائے۔ ابن جریج کہتے ہیں: میں عطاء سے دریافت کیا کہ آیا حضرت جابر بن عبد اللہ ؓ نے یہ کہا تھا : حتی کہ ہم مدینہ طیبہ پہنچ گئے؟حضرت عطاء نے جواب دیا: نہیں(یہ نہیں کہا تھا)