قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بابُ وَمَا يَأْكُلُ مِنَ البُدْنِ وَمَا يَتَصَدَّقُ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ: أَخْبَرَنِي نَافِعٌ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، ؓ:لاَ يُؤْكَلُ مِنْ جَزَاءِ الصَّيْدِ، وَالنَّذْرِ، وَيُؤْكَلُ مِمَّا سِوَى ذَلِكَ وَقَالَ عَطَاءٌ: «يَأْكُلُ وَيُطْعِمُ مِنَ المُتْعَةِ»

1720. حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ قَالَ حَدَّثَنِي يَحْيَى قَالَ حَدَّثَتْنِي عَمْرَةُ قَالَتْ سَمِعْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا تَقُولُ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِخَمْسٍ بَقِينَ مِنْ ذِي الْقَعْدَةِ وَلَا نُرَى إِلَّا الْحَجَّ حَتَّى إِذَا دَنَوْنَا مِنْ مَكَّةَ أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ لَمْ يَكُنْ مَعَهُ هَدْيٌ إِذَا طَافَ بِالْبَيْتِ ثُمَّ يَحِلُّ قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَدُخِلَ عَلَيْنَا يَوْمَ النَّحْرِ بِلَحْمِ بَقَرٍ فَقُلْتُ مَا هَذَا فَقِيلَ ذَبَحَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَزْوَاجِهِ قَالَ يَحْيَى فَذَكَرْتُ هَذَا الْحَدِيثَ لِلْقَاسِمِ فَقَالَ أَتَتْكَ بِالْحَدِيثِ عَلَى وَجْهِهِ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور عبیداللہ نے کہا کہ مجھے نافع نے خبر دی او رانہیں ابن عمر ؓ نے کہا کہ احرام میں کوئی شکار کرے اور اس کا بدلہ دینا پڑے تو بدلہ کے جانور اور نذر کے جانور سے خود کچھ بھی نہ کھائے اور باقی سب میں سے کھا لے اور عطا نے کہا تمتع کی قربانی سے کھائے اور کھلائے۔

1720.

حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ ماہ ذوالقعدہ کے پانچ دن باقی رہ گئے تو ہم رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ روانہ ہوئے۔ ہم نے صرف حج کا ارادہ کیا تھا۔ جب ہم مکہ مکرمہ پہنچے تو رسول اللہ ﷺ نے حکم دیا کہ جس کے ہمراہ قربانی نہیں ہے وہ جب بیت اللہ کا طواف کرلے تو احرام کھول دے۔ حضرت عائشہ  ؓ نے فرمایا: ہمارے پاس قربانی کے دن گائے کا گوشت لایا گیا تو میں نے کہا: یہ کیا ہے؟بتایا گیا کہ نبی ﷺ نے اپنی بیویوں کی طرف سے اسے ذبح کیا ہے۔ راوی حدیث یحییٰ نے کہا کہ میں نے اس حدیث کا ذکر جناب قاسم سے کیا تو انھوں نے کہا: عمرہ نے یہ حدیث تم سے ٹھیک ٹھیک بیان کی ہے۔