قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ مَنْ صَلَّى العَصْرَ يَوْمَ النَّفْرِ بِالأَبْطَحِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

1763. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ قَالَ سَأَلْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ أَخْبِرْنِي بِشَيْءٍ عَقَلْتَهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيْنَ صَلَّى الظُّهْرَ يَوْمَ التَّرْوِيَةِ قَالَ بِمِنًى قُلْتُ فَأَيْنَ صَلَّى الْعَصْرَ يَوْمَ النَّفْرِ قَالَ بِالْأَبْطَحِ افْعَلْ كَمَا يَفْعَلُ أُمَرَاؤُكَ

مترجم:

1763.

حضرت عبدالعزیز بن رفیع سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک  ؓ سے دریافت کیا کہ مجھے ایسی چیز بتائیں جو آپ نے نبی کریم ﷺ سے اچھی طرح معلوم کی ہو۔ رسول اللہ ﷺ نے آٹھویں ذوالحجہ کوظہر کی نماز کہاں پڑھی تھی؟ حضرت انس  ؓ نے فرمایا: نماز ظہر منیٰ میں پڑھی تھی۔ میں نے پھر عرض کیا کہ روانگی کے دن عصر کی نماز کہاں پڑھی تھی؟ انھوں نے فرمایا: وادی ابطح میں، تاہم تم ایسے ہی کرو جس طرح تمہارے حکام کریں۔