قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: کِتَابُ العُمْرَةِ (بَابُ وُجُوبِ العُمْرَةِ وَفَضْلِهَا)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ ؓ:لَيْسَ أَحَدٌ إِلَّا وَعَلَيْهِ حَجَّةٌ، وَعُمْرَةٌ وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ ؓ: إِنَّهَا لَقَرِينَتُهَا فِي كِتَابِ اللَّهِ {وَأَتِمُّوا الحَجَّ وَالعُمْرَةَ لِلَّهِ} [البقرة: 196]

1773. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ سُمَيٍّ مَوْلَى أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ السَّمَّانِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْعُمْرَةُ إِلَى الْعُمْرَةِ كَفَّارَةٌ لِمَا بَيْنَهُمَا وَالْحَجُّ الْمَبْرُورُ لَيْسَ لَهُ جَزَاءٌ إِلَّا الْجَنَّةُ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور حضرت عبداللہ بن عمر ؓنے فرمایا کہ (صاحب استطاعت ) پر حج اور عمرہ واجب ہے، ابن عباسؓ نے فرمایا کہ کتاب اللہ میں عمرہ حج کے ساتھ آیا ہے ” اور پوراکرو حج اور عمرہ کو اللہ کے لیے۔ “کعبہ شریف کی مخصوص اعمال کے ساتھ زیارت کرنا اسے عمرہ کہتے ہیں، عمرہ سال بھر میں ہر وقت کیا جاسکتا ہے، ہاں چند دنوں میں منع ہے جن کا ذکر ہو چکا ہے اکثر علماءکا قول ہے کہ عمرہ عمر بھرمیں ایک دفعہ واجب ہے، بعض لوگ صرف مستحب مانتے ہیں۔

1773.

حضرت ابو ہریرۃ  ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ایک عمرہ دوسرے عمرے تک ان گناہوں کا کفارہ ہے جو ان کےدرمیان کیے گئے ہوں اور حج مبرور کی جزا تو جنت ہے۔‘‘