تشریح:
(1) امام بخاری ؒ کا عنوان دو حصوں پر مشتمل تھا: ٭ عمرے کا وجوب۔ ٭ عمرے کی فضیلت۔ پہلے دو آثار سے اس کا وجوب ثابت کیا اور اس مرفوع حدیث سے اس کی فضیلت بیان کی ہے، چنانچہ امام ترمذی ؒ نے اس حدیث پر عمرے کی فضیلت کا عنوان قائم کیا ہے۔ (2) جمعہ کے متعلق ارشاد نبوی ہے کہ ایک جمعہ دوسرے جمعہ تک ان گناہوں کا کفارہ ہے جو ان کے درمیان کیے گئے ہوں۔ (عمدةالقاري:402/7) اس کی فضیلت کے متعلق متعدد احادیث وارد ہیں جن میں سے ایک یہ ہے: ’’حج اور عمرہ مسلسل کیا کرو کیونکہ اس سے تنگ دستی اور گناہ اس طرح ختم ہو جاتے ہیں جس طرح بھٹی لوہے، سونے اور چاندی کی میل کچیل کو ختم کر دیتی ہے۔‘‘ (سنن النسائي، مناسك الحج، حدیث:2632)