تشریح:
(1) حضرت ابن عباس ؓ کا موقف ہے کہ عمرہ کرنے والا جب بیت اللہ کا طواف مکمل کرے تو احرام کی پابندیوں سے آزاد ہو جاتا ہے۔ امام بخاری ؒ نے اس عنوان اور پیش کردہ احادیث سے ثابت کیا ہے کہ عمرہ کرنے والا اس وقت احرام کی پابندی سے آزاد ہو گا جب وہ بیت اللہ کے طواف کے بعد صفا اور مروہ کے درمیان سعی مکمل کرے، چنانچہ حضرت ابن ابی اوفى ؓ نے فرمایا: ہم نے بیت اللہ کا طواف کرنے کے بعد صفا اور مروہ کے درمیان سعی بھی کی۔ (2) واضح رہے کہ اس حدیث میں عمرۃ القضاء کا بیان ہے۔ اس وقت رسول اللہ ﷺ بیت اللہ میں داخل نہیں ہوئے تھے جیسا کہ اس حدیث میں صراحت ہے، نیز اس وقت ہنگامی حالات کے پیش نظر صحابۂ کرام ؓ کو رسول اللہ ﷺ کی حفاظت و نگہداشت کا خصوصی اہتمام کرنا پڑا جیسا کہ حدیث میں اس کا ذکر ہے۔ (3) علمائے امت کا اس پر اتفاق ہے کہ عمرہ کرنے والا اس وقت احرام کی پابندیوں سے آزاد ہوتا ہے جب بیت اللہ کے طواف اور صفا و مروہ کی سعی سے فارغ ہو جائے مگر حضرت ابن عباس ؓ سے ایک شاذ قول منقول ہے کہ بیت اللہ کا طواف کرنے سے حلال ہو جاتا ہے۔ (فتح الباري:772/3)