تشریح:
دور جاہلیت میں قریش کے علاوہ لوگ حج سے فراغت کے بعد جب اپنے گھروں کو واپس ہوتے تو گھر کے دروازے سے اندر آنے کو معیوب خیال کرتے تھے بلکہ اگر دروازے کا سایہ سر پر پڑ جاتا تو اسے منحوس خیال کرتے، اسی لیے وہ گھروں کی دیواریں پھاند کر اندر آتے۔ اللہ تعالیٰ نے اس آیت کریمہ کے ذریعے سے اس غلط خیال کی تردید فرمائی۔