تشریح:
(1) "زوجین" سے مراد دو چیزوں کو خرچ کرنا ہے اگرچہ وہ مال کی کوئی بھی قسم ہو، مثلا: درہم اور کپڑا وغیرہ۔ حدیث میں ہے: جو شخص دو چیزیں صدقہ کرے جنت کے محافظ بہت جلد اسے اپنے ساتھ لیتے ہیں۔ (مسندأحمد:153/5) مسند احمد میں ہے کہ ہر نیک عمل کرنے والے کے لیے جنت میں داخل ہونے کے اعتبار سے ایک الگ دروازہ ہو گا، چنانچہ جو روزہ دار ہوں گے انہیں باب الریان سے دعوت دی جائے گی۔ (مسندأحمد:438/1) یہ حدیث امام بخاری ؒ کے مقصود کی وضاحت کرتی ہے۔ (فتح الباري:145/4) (2) اس حدیث سے قطعی طور پر حضرت ابوبکر ؓ کے جنتی ہونے کا پتہ چلتا ہے بلکہ آپ انبیائے کرام ؑ کے بعد اہل جنت میں سب سے اعلیٰ و افضل ہوں گے کہ فرشتے انہیں جنت کے ہر دروازے سے اندر آنے کی دعوت دیں گے۔ اس بنا پر ان لوگوں کا کردار انتہائی قابل افسوس ہے جو اسلام کے اس مایہ ناز فرزند کی شان میں گستاخی کرتے ہیں۔