قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَضَائِلِ المَدِينَةِ (بَابُ كَرَاهِيَةِ النَّبِيِّ ﷺ أَنْ تُعْرَى المَدِينَةُ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

1905 .   حَدَّثَنَا ابْنُ سَلَامٍ أَخْبَرَنَا الْفَزَارِيُّ عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَرَادَ بَنُو سَلِمَةَ أَنْ يَتَحَوَّلُوا إِلَى قُرْبِ الْمَسْجِدِ فَكَرِهَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُعْرَى الْمَدِينَةُ وَقَالَ يَا بَنِي سَلِمَةَ أَلَا تَحْتَسِبُونَ آثَارَكُمْ فَأَقَامُوا

صحیح بخاری:

کتاب: مدینہ کے فضائل کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب: مدینہ کا ویران کرنا نبی اکرم ﷺ کو ناگوار تھا

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1905.   حضرت انس  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ بنو سلمہ قبیلے نے ارادہ کیا کہ وہ مسجد نبوی ﷺ کے قریب منتقل ہوجائیں لیکن رسول اللہ ﷺ نے یہ پسند نہ فرمایا کہ مدینہ طیبہ کو یوں بےآباد کردیا جائے۔ آپ نے فرمایا: ’’اے بنو سلمہ!کیا تم اپنے نشانات قدم کا ثواب نہیں لینا چاہتے ہو؟‘‘ یہ سن کر بنو سلمہ نقل مکانی سے رک گئے۔